لاہور(آئی این پی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ آخرکار سیاست کا انجام ڈائیلاگ اور مشاورت ہے وزیراعظم مذاکرات سے انکاری نہیں’عمران خان کہیں نہیں جا رہے،ملک مارشل لا کی طرف جا رہا ہے نہ عمران خان اسمبلیاں توڑ رہے ہیں ‘ اپوزیشن سیاست کو ریاست پر فوقیت دے رہی ہے ، سیاست سے لڑائی
آپ کا حق ہے ، ریاست سے لڑائی آپ کا حق نہیں ہے ‘ نوازشریف کی آشیرباد کے بغیر ایازصادق اس قسم کاغیرذمہ دارانہ بیان نہیں دے سکتے ، اپوزیشن غیرملکی ایجنڈے پر چل رہی ہے،سیاسی معاملات خطرناک ہوتے جا رہے ،20 فروری تک سب کچھ پتہ چل جائے گا’ پیپلزپارٹی ان حالات میں بہتری کی باتیں کررہی ہے،پاکستان کیخلاف ہندوستان کے جال سے ادارے آگاہ ہیں،ادارے ہندوستان کے آلہ کاروں سے بھی آگاہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے لاہور میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیاست جس دور میں داخل ہورہی ہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوسکتے ہیں ۔ ایازصادق کے بیان پر دشمن ملک میں شادیانے بجائے جا رہے ہیں،اس سے پہلے کبھی ایاز صادق کو بولتے نہیں دیکھا ، نوازشریف کے آشیرباد کے بغیر ایاز صادق ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دے سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو ریاست پر اہمیت دی جارہی ہے، سیاست سے لڑائی کرنی ہے تو عمران خان میدان میں ہیں ، ریاست سے لڑائی کرنی ہے تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ بعض عقل کے اندھوں کو معلوم نہیں کہ سیاست کس خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے سیاست میں ”ڈائیلاگ ”کا دردوازہ بند نہیں ہوتا، وزیراعظم نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا ۔ اپوزیشن کرپشن کیسز سے ہٹ کر مذاکرات کے لیے تیار نہیں ، خلفشار اور انتشار سے سیاسی قوتیں پچھتائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے چھ آرمی چیفس سے لڑائی کی ، ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار کو کہنا پڑا کہ فوج میں غم وغصہ پا یا جاتا ہے ۔ فوج کے بارے میں جو کچھ کہا جارہا ہے یہ غیر ملکی ایجنڈا ہے اور اس غیر ملکی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے ۔ فوج ہی مشکل حالات کے باوجود جمہوریت کی ضمانت ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ اسمبلیاں ٹوٹ نہیں رہی نہ ہی مارشل لا لگ رہا ہے ، میرے تجزیے سیاسی ہوتے ہیں ، یکم نومبر سے 20فروری تک بہت اہم ہیں،سب کچھ پتہ چل جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں