کراچی(آئی این پی ) سندھ حکومت کورونا، ٹڈی دل، بارشوں سیمتاثرہ افراد اور کاشتکاروں کی امداد کے وعدے بھی پورے نہ کرسکی۔ سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کی فلاح اور ان کی امداد کے لیے اعلانات تو بہت کیے جاتے ہیں تاہم ان پر عمل درآمد میں یا تو برسوں بیت جاتے ہیں یا پھر ان پر عمل ہی
نہیں ہوتا۔ ایسا ہی رواں برس کورونا وبا، طوفانی بارشوں اور ٹڈی دل حملوں سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ بھی ہوا ہے۔ سندھ حکومت نے کوروناکی لہر کے دوران مزدوروں کو معاوضہ دینے کا قانون بنایا تھا، اس کے علاوہ متاثرہ کاروباری افراد کی امداد کے بھی اعلانات کیے گئے تھے لیکن اس پر اب تک عمل نہیں ہوسکا۔ رواں برس سندھ میں طوفانی بارشوں کے باعث ایک لاکھ 13 ہزار مکانات تباہ جب کہ 25 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے، اس قدرتی آفت کے باعث 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا۔ صوبائی حکومت نے بارشوں سے تباہ ہونے والے مکانات و کاروبار کے نقصانات کے ازالے کا اعلان کیا تھا لیکن کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی محکمہ ریلیف و ڈپٹی کمشنرز نقصانات کا سروے اور تخمینہ رپورٹ مکمل نہیں کرسکے۔ اسی طرح سندھ میں رواں برس ٹڈی دل نے بھی کسانوں کو شدید مالی بحران سے دوچار کیا تھا لیکن سندھ میں ٹڈی دل سے ہونے والے نقصانات پر بھی کسانوں کو کوئی مراعات نہیں ملیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں