اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کو کمزور کرنا ناقابل معافی جرم ہے۔اس کی سزا ایاز صادق اور ان کے
حواریوں کو ضرور ملنی چاہیے۔سابق سپیکر کی کہی ہوئی بات معافی سے آگے نکل چکی ہے اب قانون اپنا راستہ لے گا اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے بھی سابق اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کے بھارتی پائلٹ سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کو شرم آنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ن لیگ کی قیادت سے معافی کا مطالبہ کرے۔ایاز صادق کا بیان سچا ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کبھی بھارت سے خوفزدہ نہیں ہوا ۔ہمیشہ بھارت ہی پاکستان سے خوفزدہ ہوا ہے۔نبیل گبول نے کہا کہ ن لیگ کو ایاز صادق کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔ اکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا ہے کہ سردار ایاز صادق کے بیان پر دل بہت رنجیدہ اور دکھی ہوا ،ایاز صادق جیسے ذمہ دار آدمی کو ایسا بیانیہ نہیں دینا چاہیے تھا جس سے ملک کا وقار کم ہو اور دشمن خوش ہوا،ان کا بیان سچ ہے یا جھوٹ قابل مذمت ہے،نواز شریف ذہنی و جسمانی بیماری کا شکار ہیں ،ان کا علاج کروایا جائے، اس لیے شہباز شریف یا جو بھی بہتر ہے اس کو آگے لایا جائے۔جب کہ مسلم لیگ ق پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خواجہ رمیض حسن نے سابق سپیکر سردار ایاز کی اسمبلی فلور پر کی جانے والی انتہائی غیر مناسب تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حکام کے اجلاس اور ان کا ایجنڈا قومی راز، عوامی فورم پر بیان کرنا عین غداری ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے سیاست دان اپنے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے ریاست کو کمزور کرنے کی گہری سازش کا حصہ بن رہے ہیں جس کی مثال گزشتہ روز اسمبلی تقریر کا بھارتی میڈیا پر بطور خصوصی نشریات نشر ہونے سے عیاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہایاز صادق کا بیان قومی سلامتی کے لیے ناقابلِ برداشت اور قابلِ مذمت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں