لاہور (پی این آئی ) معروف اینکر عمران خان کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کا بھارتی پائلٹ سے متعلق دیا جانے والا بیان پہلی بار نہیں دیا جارہا بلکہ یہ قومی اسمبلی میں دہرایا جارہا ہے۔کیونکہ یہ بیان پہلے تیار کیا گیا تھا۔اس بیانیے سے متعلق پہلے ڈسکشن ہو چکی تھی۔بعدازاں ایاز صادق نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قومی
اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہوکر یہ بیان دیا۔کیونکہ اس سے قبل جتنے بھی بیان دیے گئے تھے اس پر پاک فوج کی جانب سے کوئی ری ایکشن نہیں آیا تھا۔اور یہ بیان اتنی حساس نوعیت کا تھا کہ ہمارے پلے جو بہترین لڑائی ہے یا ایک بہترین فتح ہے وہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔ایاز صادق کا بیان پاک فوج سے ان کی فتح یا پاکستانی قوم سے ان کی فتح چھیننے کے مترادف ہے۔ایاز صادق نے انتہائی چالاکی سے یہ بیان دیا ہے،انہوں نے بیان اس طریقے سے دیا کہ اسے آرمی چیف کے کھاتے میں بھی ڈالا جا سکتا تھا اور شاہ محمود قریشی کے کھاتے میں بھی۔عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو باہر جانے کی مخالفت کی تھی ،لیکن پھر اسٹیبلشمنٹ نے نوازشریف کو باہر بھیجنے کی مران خان کو وجوہات بتائیں ۔ عمران خان کا اس وقت موقف تھا کہ نوازشریف باہر جاکر آپ کے لیے زیادہ خطرناک ہو جائیں گے لیکن یہاں پر معاملات اس طرح سے نہیں ہیں۔ اس وقت عمران خان کی بات کسی نے نہیں مانی اور بعد میں انہوں نے بھی اتفاق رائے پیدا کرلیا اور اس طرح نوازشریف باہر چلے گئے۔نواز شریف کو کیسے عجیب و غریب طریقے سے باہر بھیجا گیا اس عجیب و غریب طریقے سے آج تک کوئی کہیں باہر نہیں گیا۔نواز شریف نے باہر جا کر وہ سب کرنا شروع کر دیا جس کا عمران خان پہلے ہی خدشہ ظاہر کر چکے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں