پی ڈی ایم کا جلسہ نہیں بلکہ فوج پر حملہ تھا ، ن لیگ کو اپنا بیانیہ تبدیل کر نے کا مشورہ دیدیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن سمجھ رہی ہے گوجرانوالہ ، کراچی اور کوئٹہ میں سخت زبان استعمال کرنے سے ادارے خوفزدہ ہو جائیں گے ، ن لیگ کی طرف سے تیل چھڑک کر جو آگ لگانے کی کوشش کی گئی ، اس میں یہ خود جل سکتے ہیں ، اس لیے ن لیگ کو اپنا بیانیہ تبدیل کر نا چاہیے ، ان خیالات

کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے اس وقت دو استاد ہیں جن میں ایک پرویز رشید جب کہ دوسرے سابق گورنر سندھ محمد زبیر ہیں جنہوں نے چند دن پہلے بہت زہر اگلا ہے ، اور دیکھا گیا کہ گزشتہ 12 ، 13 دن سے مسلم لیگ ن کا لہجہ تبدیل ہوا ہے ، ن لیگ نے تیل چھڑک کر جو آگ لگانے کی کوشش کی ہے اس میں یہ خود جل سکتے ہیں ، لہذا انہیں اپنا بیانیہ تبدیل کر نا چاہیے ، کیوں کہ پاکستان کے ادارے ملکی مفاد میں چلتے ہیں ، وہ ذاتی انا کی جنگ نہیں لڑتے ، جب کہ ہر شخص سیاسی صوتحال کے حوالے سے پیش گوئیاں کر رہا ہے ، مگر کوئی بھی یہاں ان میں سے پاکستانی عوام کی بات نہیں کرتا رہا۔قبل ازیں سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی کی طرف سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اتحاد کی طرف سے حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کو پاک فوج پر حملہ قرار دے دیا گیا ، انہوں نے کہا بہت افسوس ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والا پی ڈی ایم کا جلسہ نہیں بلکہ فوج پر حملہ تھا ، پاکستان کی فوج کو بھارت کمزور کرنا چاہتا ہے ، اختلاف رائے رکھنا اور جلسے جلوس نکالنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے ، لیکن اگر ایک بندے کی غلط رائے ہے تو 8 لاکھ فوج کی قربانیوں کو کیسے نظر انداز کیا جاسکتا ہے ، بلاول بھٹو نے بہت اچھی بات کی آئی ایس آئی کی تعریف کی ، لیکن شاید انہیں معلوم نہیں ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے آئی ایس آئی کو اپنے ماتحت کرنے کی کتنی زیادہ کوشش کی۔

close