کوئٹہ( این این آئی)بلوچستان اسمبلی نے صدارتی آرڈینس کے تحت سندھ اور بلوچستان کے جزائر وفاق کے حوالے کرنے کے خلا ف قرار دادمنظور کرلی جبکہ اسمبلی کے اسپیکر نے ایک ماہ سے لاپتہ اے این پی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسد اچکزئی کو فوری طور پر بازیاب کرانے اور ایک ہفتہ مین رپورٹ پیش
کرنے کی رولنگ دے دی کورم پورا نہ ہونے پر ایجنڈے میں شامل دیگر کارروائی مکمل نہ ہوسکی۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی بابر موسی خیل کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے صدارتی آرڈینس کے تحت سندھ اور بلوچستان کے جزائر وفاق کیحوالے کرنے کے خلا ف قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جزائز کو آباد کرنے سمندری حیات اور جنگلات کو نقصان پہنچے گا۔جرائز پر قبضہ صوبے پر قبضہ کے مترادف ہے۔صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ صدارتی آرڈینس انے کے بجائے قومی اسمبلی کو اس معاملے پر قانون سازی کرنی چاہیے تھی جس کے بعد ایوان نے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ،پشتون ملی عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے 25ستمبر کو کوئتہ کے ائیر پورٹ روڈ سے لاپتہ ہونے والے اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کے حوالے سے تحریک التوا پر بحث ہوئی بحث مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی کہ صوبائی حکومت اسد خان اچکزئی کو جلد سے جلد بحفاظت بازیاب کرائے اور سیکرٹری داخلہ بلوچستان ایک ہفتہ میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں صوبائی وزیر نورمحمد دومڑ کی جانب سے کورم کی نشاندھی پر بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں