ہمارے بس میں ہوتا تو 24 گھنٹے میں عافیہ صدیقی کو واپس لے آتے، پارلیمانی مشیر ڈاکٹر بابراعوان

اسلام آباد (این این آئی)وزرات خارجہ نے سینٹ کو بتایا ہے کہ کورونا کے باعث ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ہمارے کونسل جنرل کی ملاقاتیں رک گئی ہیں ۔ وقفہ سوالات کے دور ان وزارت خارجہ نے تحریری جواب میں بتایاکہ کورونا کی وجہ سے فیڈرل میڈیکل سینٹر کارسویل میں جیل حکام کی جانب سے کونسلر ملاقاتیں

معطل کر دی گئی ہیں ،کورونا کے باعث ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے بھی ہمارے کونسل جنرل کی ملاقاتیں رک گئی ہیں ،کونسل جنرل جیل حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ ڈاکٹر عافیہ کی صحت کی معلومات حاصل کی جا سکے،ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے 24 ستمبر کو کونسل جنرل ہوسٹن کی ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا ،ملاقات کے دوران بتایا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے،ڈاکٹر عافیہ صدیقی ملاقات کے دوران بات چیت میں چوکنا تھیں ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے بتایا کہ ماہر نفسیات نے ان کا حال میں ہی معائنہ کیا تھا ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ماہر نفسیات نے ذہنی حوالے سے صحت مند قرار دیا۔ ڈاکٹر بابر عوان نے بتایاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو فون کے ذریعے سفارتخانے سے رابطے کی سہولت فراہم کی گئی تھی،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ای میل کی سہولت بھی تھی ، ان کے فیملی سے رابطے سے آگاہ نہیں۔ بابراعوان نے کہاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے مرسی پٹیشن پر دستخط کردئیے ہیں،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی مرسی پٹیشن اب امریکی صدر کے ہاس جائے گی،ہمارے بس میں ہوتا تو 24 گھنٹے میں عافیہ صدیقی کو واپس لے آتے۔ سراج الحق نے کہاکہ قوم عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں ،عافیہ صدیقی کی واپسی کی کوششوں کی نگرانی کے لیے ارکان سینیٹ کا وفد امریکہ جائے گا۔ بابر اعوان نے کہاکہ حکومت ٹیلی فون پر عافیہ صدیقی کی ان کے اہلخانہ سے بات کی سہولت کے انتظام کے لیے تیار ہے۔ انہوکںنے کہاکہ ارکان سینیٹ اپنے خرچ پر امریکہ جانا چاہیں تو جا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایمل کانسی اور عافیہ صدیقی کو حوالے کرنے والوں کے خلاف کوئی بھی عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں