اسلام آباد (پی این آئی) سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ نوازشریف وزیراعظم کے عہدے سے اوپر بڑھ چکے ہیں، انہیں وزیراعظم بننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، سپریم کورٹ نے ان کے خلاف غلط فیصلہ دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن
کے رہنما نے کہا کہ پانامہ ایک مذاق تھا کیوں کہ اس فہرست میں بہت زیادہ لوگوں کے نام تھے، جس میں سے صرف نوازشریف کو ’پک اینڈ چوز‘ کیا گیا،اس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس کھوسہ کی طرف سے جو زبان استعمال کی گئی وہ ایک جج کے شایان شان نہیں، انہوں نے نوازشریف کے خلاف اپنا بغض نکالا، اس کے بعد ثاقب نثار نے ایک مانیٹرنگ جج بھی لگایا کہ دیکھو کہیں اس کیس میں دیر نہ ہوجائے، اس علاوہ یہ بھی یقینی بنایا گیا کہ الیکشن سے پہلے ہی کوئی نہ کوئی فیصلہ ہوجائے، وہ تو ایسے کر رہے تھے جیسے وہ خود اس میں مدعی ہوں، جب کہ فیصلہ اس چیز پر آیا کہ انہوں نے اقامے پر اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک جلسوں میں نواز شریف کی جانب سے جان بوجھ کر عسکری اور انٹیلی جنس قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر مقتدر حلقے سخت ناراض ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف تک یہ بات پہنچا دیں کہ اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کا سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ (ن) کو ہی ہوگا ، نواز شریف آرمی چیف اور قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنا کر بھارت کو خوش کررہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں