اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کاکرکردگی میں بہتری کے لیے 3 ماہ کی حتمی ڈیڈلائن دے دی گئی ، وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ کابینہ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو فائنل وارننگ دی ہے کہ وہ 3 ماہ میں اپنی کارکردگی کو بہتر کریں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی
وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں مہنگائی سمیت دیگر اہم معاملات پر بھی گفتگو کی گئی ، تاہم کابینہ کے اجلاس کی باتیں باہر ’لیک‘ کردی جاتی ہیں جوکہ ایک افسوسناک عمل ہے ، کابینہ کے اجلاس کا حوالہ دے کر بیوروکریسی سے متعل ق جو باتیں سامنے لائی گئیں وہ سب بے بنیاد ہیں ، کیوں کہ اجلاس پر صرف وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کو ہی یہ اخیتار حاصل ہوتا ہے کہ وہ بات کریں۔علی محمد خان نے کہا کہ مہنگائی کا جن بہت جلد قابو کریں گے ، کیوں کہ اب سے مفت کی تنخواہیں ختم ہوگئیں ، اب سے کام کام اور صرف کام کی بات ہی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ ایک خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی کابینہ کے ارکان نے مہنگائی کی ذمہ دار بیوروکریسی کو قرار دے دیا ، بیوروکریسی مہنگائی کیخلاف حکومتی اقدامات میں رکاوٹ ہے، گندم بحران میں بھی بعض بیوروکریٹ ملوث ہیں، وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں ، بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی ، اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر بحث کی گئی ،اجلاس میں پشاور دھماکے کی مذمت کی گئی۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور بعض کابینہ ارکان نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں، بیوروکریسی رکاوٹ ہے ،بیوروکریسی کے خلاف کاروائی کی تجویز دی ، گندم بحران میں ملوث بیورو کریسی کے افسران کی نشاندہی کرکے کاروائی ہونی چاہیے ، مہنگائی کی کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیورو کریسی ہے، بیوروکریسی کی رکاوٹوں کی وجہ سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں