ریڈیو پاکستان کو ایک ارب روپے کا خسارہ ہے جو ہمارے دور کا نہیں، خلاف ضابطہ بھرتی کیے گئے 749ملازمین کو نکالا گیا ،علی محمد خان

اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے بہت لوگوں کو بے روزگار کیا گیا ہے، صرف کراچی سے ریڈیو پاکساتن کے 740 لوگ بے روزگار کر دیے گئے ہیں، اس میں ریٹائرمنٹ کی عمر والے نہیں بلکہ 36، 38سال کی عمر کے ملازمین

شامل ہیں ، ان کے چولہے بجھ رہے ہیں اور میں آپ کو اس معاملے میں مشیر بن کر بتا رہی ہوں کہ اس فیصلے کو واپس لیجیے اور اپنئے ان مشیروں سے جان چھڑائیے جو ایسے فیصلے کر رہے ہیں کہ بے روزگار کر کے یا سرکاری املاک بیچ کر پیسے جمع ہوں گے۔کشور زہرہ کی تقریر کے دوران بھی اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابے کا سلسلہ جاری رہا۔وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ 10-15 سال قبل قانون کو بالائے طاق رکھ کر بھرتیاں کی گئیں تو اگر ان ملازمین کو ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک سے نکالا جاتا ہے تو اس میں موجودہ حکومت کا کوئی قصور نہیں بلکہ وہ لوگ ذمے دار ہیں جنہوں نے انہیں بھرتی کیا۔انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کو ایک ارب روپے کا خسارہ ہے جو ہمارے دور کا نہیں ہے اور بھرتیاں بھی ہمارے دور کی نہیں ہیں، 749 کنٹریکٹ ملازمین فارغ کیے گئے ہیں جس میں راولپنڈی اسلام آباد میں 375، پنجاب میں 140، سندھ میں 93، خیبر پختونخوا میں 64، بلوچستان میں 37 اور شمالی علاقہ جات، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سے 140 ملازمین کو نکالا گیا۔انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہاکہ ان 749 میں سے 225 ایسے ہیں جو ان ہی میں سے کسی کے بھائی ہیں اور جب ان کا ریکارڈ چیک کیا گیا تو جن قواعد و ضوابط کے تحت ان کی بھرتی ہونی تھی، اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتیاں کی گئیں۔انہوںنے کہاکہ 2012 کی خورشید شاہ کمیٹی نے 870 ملازمین کو مستقل کردیا تھا اور جب ملک مالی حران سے دوچار ہے تو ایسے میں ریڈیو پاکستان ایسے ملازمن کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتا تھا کیونکہ پہلے ہی پورا ادارہ خسارے میں ہے لہٰذا یہ یہ سخت فیصلہ لینا پڑا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں