جسٹس فائز عیسیٰ ریفرنس فیصلہ ، صدرعارف علوی کے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما ،سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر عارف علوی سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوچے سمجھے منصوبے کے اداروں کے درمیان آئینی حل کو ختم کیا جا رہا

ہے،صدر نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری میں تبدیل کردیا ہے،صدر مملکت کے خلاف مواخذے کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کریگی، امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کے خطے پر خطرناک اثرات ہونگے،وزیر خارجہ سینیٹ میں آکر وضاحت کریں ، سندھ کے جزائر صوبے کی ملکیت ہیں ، صدارتی آر ڈیننس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہاکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے اداروں کے درمیان آئینی حل کو ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے،ایسا لگتا ہے کہ موجودہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے،حساس ایجنسیوں پر حملوں کے بعد اب مدارس تک دہشت گردی پہنچ گئی ہے،حکومت نے کئی ماہ سے نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس ابھی تک نہیں بلایا گیا،سی سی آئی کی طرح این ایس سی کو بھی بے جان کردیا گیا،ہٹلر اور مسولینی تو ک خود ریاست کہتے تھے،وزیر اعظم خود کو جمہوریت کہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ قانون سازی آرڈیننس کے ذریعے ہو رہی ہے۔ رضا ربانی نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت اور امریکہ میں جو دفاعی معاہدہ ہوا ہے اس کے خطے پر اثرات پڑیں گے،وزیر خارجہ جمعرات کو سینیٹ اجلاس میں اس بارے میں وضاحت دیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک کو ون یونٹ کی طرح چلایا جا رہا ہے،1973 کے آئین کو 1962 کے آئین کے تحت چلایا جا رہا ہے،روز ویلٹ کی نجکاری کی اجازت کابینہ نے دی ہے ،مشترکہ مفادات کونسل سے اجازت نہیں لی گئی۔ انہوںنے کہاکہ لیبر اور ٹریڈ یونینوں پر پابندی لگا دی گئی ہے،میڈیا پر پابندیاں لگادی گئی ہیں اور میڈیا ورکرز کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم نے موجودہ حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے،ہم اب یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ صدر مملکت بھی استعفیٰ دیں،صدر نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری میں تبدیل کردیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ صدر نے ماضی میں جن دو ارکان کا تقرر کیا چیف الیکشن کمشنر نے ان سے حلف نہیں لیا۔ انہوںنے کہاکہ صدر نے دو معزز ججز کے خلاف ریفرنس بھیجے،جسٹس فائز عیسیٰ کی ٹیکس معلومات کی اجازت غیر قانونی طور پر دی گئی،سپریم کورٹ کی ججمنٹ واضح کہتی ہے کہ صدر نے اپنا آئینی اختیار استعمال نہیں کیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے تفصیلی فیصلہ کے بعد امید تھی کہ صدر مملکت مستعفی ہوجائیں گے لیکن ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود صدر نے استعفیٰ نہیں دیا،صدر نے پاکستان آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس جاری کیا،یہ آرڈیننس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جس میں جزائر کو صوبے کی ملکیت قرار دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ صدر کے مواخذے کے سلسلے میں پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں