اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں بجلی چوری روکنے کیلئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے بغیر وارنٹ گرفتاری کی تجویز دیدی گئی ۔ بدھ کو چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی بجلی کا اجلاس ہوا جس میں سیف الرحمن نے کہاکہ
اجلاس میں سی ای او کے الیکٹرک کو آنا تھا جبکہ یہاں ان کا نمائندہ آیا ہے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ کمیٹی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب نہیں کیا کے الیکٹرک حکام کو ہی طلب کیا تھا ۔ ریاض پیر زادہ نے کہاکہ ڈسکوز کے دور داز علاقوں میں مقامی افراد کی بجائے اسلام آباد سے غیر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے ، غیر مقامی لوگ زیادہ وقت چھٹی لے کر تبادلے کی کوشش کرتے ہیں ۔ شازیہ مری نے کہاکہ تعزیرات پاکستان میں وزارت بجلی کی ترامیم سے پولیس کے اختیارات بڑھ جائیں گے ۔ شازیہ مری نے کہاکہ بجلی چوری پر محکمہ کو زیادہ کام کرنا چاہیے ، چوہدری سالک حسین نے کہاکہ جن علاقوں میں محکمہ نہیں جا سکتا اس لیے پولیس کی بات کی گئی ۔ شازیہ مری نے کہاکہ بجلی ہر لوگوں کے مسائل ہیں اور انکی بغیر وارنٹ گرفتاری جائز نہیں ۔ حکام وزارت بجلی نے کہاکہ بجلی چوری بہت زیادہ ہے اس لیے بغیر وارنٹ گرفتاری کی تجویز دی ۔ حکام نے کہاکہ پہلے مقدمہ درج ہو گا پھر گرفتاری ہو گی ، اس کی ضمانت ہو سکے گی ۔ سیکرٹری پاور علی رضابھٹہ نے کہاکہ ڈسکوز میں 10 فیصد سے 25 فیصد سے زائد نقصانات ہیں ، بجلی چوری روکنے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے ۔ ساحرہ بانو نے کہاکہ بجلی کا محکمہ ڈیمانڈ نوٹس سے میٹر اور ٹرانسفارمر تک پیسے مانگتا ہے ۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں