اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی کابینہ کا اجلاس، وزراء اپنے ہی دور حکومت میں ملک میں جاری مہنگائی پر پھٹ پڑے، وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، جس کے مطابق اجلاس میں کئی امور پر اہم فیصلے کیے گئے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس
میں مہنگائی پر ڈھائی گھنٹے طویل بحث ہوئی، اس دوران وزراء اپنے ہی دور حکومت میں ملک میں جاری مہنگائی پر پھٹ پڑے۔کابینہ ارکان نے مہنگائی کے خاتمے کے لیے تجاویز دینے کے ساتھ ساتھ کہا کہ ہمارے حلقوں کے عوام مہنگائی کا رونا روتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں ایک بار پھر کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اشیاء ضروریہ کی وافر مقدار میں موجودگی سے مہنگائی کم ہوگی جبکہ گندم اور چینی کی درآمد سے قیمتوں میں کمی آئی ہے۔وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو یقینی دہانی کرائی کہ میں مہنگائی کنٹرول ہونے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کو گندم، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و تجارت کی 30 جنوری2021ء تک گندم کی درآمد کی ٹائم لائن اور چینی کی درآمدی شیڈول اور قیمتوں میں کمی پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کی جانب گندم کی درآمد کے لیے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں نان ٹریٹی ممالک کی جانب سے میوچل لیگل اسسٹنٹس کی درخواستوں اور پاکستان ریلویز کی بحالی کے پلان کی منظوری دے دی گئیں۔ذرائع کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم اور ساز و سامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی موخر کردی گئی۔کابینہ اجلاس میں انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کی جانب سے قانون کی 2 شقوں میں تجویز کردہ ترامیم کی توثیق کی گئی۔یاد رہے کہ اس سے پہلے کابینہ اجلاس میں وفاقی وزراء نے مہنگائی کی روک تھام کے لیے جلد از جلد اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے نومبر اور دسمبر میں مہنگائی میں مزید اضافے کی پیشگوئی کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں