اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ کے ارکان نے مہنگائی کی ذمہ دار بیوروکریسی کو قرار دے دیا ، بیوروکریسی مہنگائی کیخلاف حکومتی اقدامات میں رکاوٹ ہے، گندم بحران میں بھی بعض بیوروکریٹ ملوث ہیں، وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران
خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی۔ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر بحث کی گئی۔اجلاس میں پشاور دھماکے کی مذمت کی گئی۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور بعض کابینہ ارکان نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں، بیوروکریسی رکاوٹ ہے۔ بیوروکریسی کے خلاف کاروائی کی تجویز دی ، گندم بحران میں ملوث بیورو کریسی کے افسران کی نشاندہی کرکے کاروائی ہونی چاہیے۔مہنگائی کی کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیورو کریسی ہے۔بیوروکریسی کی رکاوٹوں کی وجہ سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی چین سے بیٹھوں گا۔عوام کی مشکلات کا احساس ہے، مہنگائی کم کرنا میری اولین ترجیح ہے۔مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی تہہ تک پہنچیں گے۔وزیراعظم گندم آٹا اور چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے بھی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کیجانب سے منظور قانون کی دو شقوں میں تجویز کردہ ترامیم کی توثیق کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان ریلویز کی بحالی کے پلان کی منظوری دے دی۔ ٹیلی کمیونی کیشن سسٹم اور سازوسامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی کا فیصلہ مئوخرکردیا گیا ہے۔نان ٹریٹی ممالک کی جانب سے میوچل لیگل اسسٹنس کی درخواستوں کی منظوری دی گئی۔ ٹی سی پی کیجانب سے گندم کی درآمد کیلئے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دی گئی ہے۔ وزارت صنعت نے کابینہ کو چینی کے درآمدی شیڈول اور قیمتوں میں کمی اور وزارت تجارت نے کابینہ کو 30 جنوری 2021 تک گندم کی درآمد کی ٹائم لائن پر بریفنگ دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں