اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان پر مشتمل مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ فارن فنڈنگ کیس موجودہ حکومت کی پاکستان دشمنوں سے رقوم لینے کا ٹھوس ثبوت ہے ، الیکشن کمیشن چھ سال سے زیر التوا اس مقدمے میں سامنے آنے والی دستاویزات ،
سٹیٹ بنک کے ذریعے حاصل ہونے والی تفصیل سامنے لائے تا کہ قوم جان لے کہ عمران خان کو کس کس ملک اور کس کس شخص نے بھاری رقم فراہم کی ہے، اجلاس میں فارن فنڈنگ 23خفیہ اکائونٹس، مالم جبہ ، ہیلی کاپٹر کیس ، بی آرٹی ، بلین ٹری سونامی ،آٹا چینی چوری کے مقدمات کی روزانہ بنیادوں پر سماعت کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا، تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میںمنظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں ٹماٹر200سے بڑھ کر260روپے کلو، شملہ مرچ کی قیمت400،پیاز80اورآلو60روپے کلو فروخت ہونا عوام کے صبر کا امتحان اور ظلم ہے ، بے روزگاری ،معیشت کی تباہی ، بجلی ، گیس کی قیمتوں نے پہلے ہی عوام کی معاشی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، روٹی کی قیمت 30روپے ،آٹا75اورچینی115روپے ہونا ،ادویات کی قیمتوں میں 79.2فیصد اضافہ عوام کے خلاف موجودہ سلیکٹڈ ظالم حکومت کے جرائم ہیں ، ملک میں اس افراتفری کی ذمہ دار موجودہ نالائق ،نااہل ،ووٹ چور کرپٹ حکومت ہے ۔ اجلاس سپریم کورٹ کے معزز جج جسٹس قاضی فائز عیسی، ان کی اہلیہ اور بچوں کے خلاف موجودہ ووٹ چور سازشی حکومت کے کے رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ عدالت عظمی کے حالیہ تفصیلی فیصلے کے بعد صدر، وزیراعظم ، وزیرقانون اور مشیر احتساب وداخلہ سمیت وہ تمام افراد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں جنہیں سپریم کورٹ کے فیصلے میں عدلیہ پر حملے کی سازش کا بدنیت کردار ٹھہرایا گیا ہے ۔اجلاس اس معاملے میں پاکستان بار کونسل کے بیان کی مکمل تائید کرتے ہوئے اس مطالبے کی حمایت کرتا ہے کہ عدالت عظمی نظرثانی کی درخواست پر جلد سماعت کرے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے ۔ اجلاس سمجھتا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے معاملے میں بھی انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں