لاہور (پی این آئی) صوبائی دارالحکومت لاہور نے موسم تبدیل ہوتے ہی سموگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جس کے بعد باغات کا شہر لاہور فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر آگیا ہے اس حوالے سے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں سموگ کی شدت میں اضافہ ٹھنڈی ہوائیں چلنے کے باعث ہوا
ہے۔ جس کی بنیادی وجہ شہر بھر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں ہیں محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتے کے روز شہر میں ایئرکوالٹی انڈیکس 350 ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں فضائی آلودگی کی شرح 97 فیصد رہی۔سموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر محکمہ صحت پنجاب نے بالخصوص لاہور کے شہریوں کو الرٹ جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ لاہور میں کان ناک اورگلے کی بیماریاں شدت پکڑتی جا رہی ہیں لہٰذا شہریوں کو گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازم بنانا ہوگا۔مزید برآں لاہور ٹریفک پولیس نے سموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر شہر کی سڑکوں سمیت داخلی اور خارجی راستوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی مدد حاصل کرلی ہے جس کے تحت پنجاب سیف سٹی اتھارٹی شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرکے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی ای چالانگ کرے گی اور انہیں چند سے جرمانہ کرنے کی بجائے 2 ہزار روپے فی گاڑی جرمانہ کیا جائے گا اور اس قسم کی گاڑیوں کو تین روز کے لئے بند بھی کردیا جائے گا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سی ٹی او لاہور نے ٹریفک وارڈنز کی دو ٹیمیں تشکیل دے کر بابو سابو انٹر چینج اور بادامی باغ لاری اڈا پر تعینات کردی لیکن ان ٹیموں نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 2 ہزار روپے فی کس جرمانہ عائد کرنے کی بجائے انہیں وارننگ دینا شروع کردی اس حوالے سے لاہور ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کوئی ایسا قانون نہیں جس کی بدولت وہ گاڑیوں کو 2 ہزار جرمانہ کرسکے لہٰذا ان ایسی گاڑیوں کو صرف وارننگ دی جا رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں