وزارت مذہبی امور سے تعاون نہیں ملا، وزیر مذہبی امور نے سنجیدگی نہیں دکھائی، سابق آئی جی پولیس نےسپریم کورٹ کو شکایت کر دی

اسلام آباد(آئی این پی)سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت، وزارت مذہبی امور اور وزارت تعلیم کو اقلیتی کمیشن سے تعاون کرنے کی ہدایت کردی ۔نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کوچیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے

ریمارکس دیے کہ قانون سازی پر مسودے کے اوپر مسودہ بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ اگر مسودے پر کسی کو اعتراض ہے تو اس میں ترمیم ہو سکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ دیتا ہے۔ کمیشن کے سربراہ شعیب سڈل نے بتایا کہ وزارت مذہبی امورسے تعاون کی درخواست کی لیکن مثبت جواب نہیں ملا۔ وزیر مذہبی امور نے سنجیدگی نہیں دکھائی جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اقلیتی کمیشن میں مسلمانوں کے ساتھ دیگر اقلیتوں کو شامل ہونا چاہئے۔ اگر کوئی تعاون نہیں کررہا تو ہم بیٹھے ہیں۔عدالت نے قرار دیا کمیشن ایک ماہ میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے کمیشن کے سربراہ اور اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پربھی طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں