اگر اپوزیشن کا کنٹینر پر چڑھا ہوا ٹولا میری تعریف کرے تو اس کا مطلب کیا ہو گا؟ وزیراعظم عمران خان نے بتا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کنٹینر پر چڑھا ہوا ٹولا اگرمیری تعریف کرے تو اس کا مطلب ہے میں نے بھی چوری کی ہے ۔ان لوگوں نے ہر طرح سے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی،میں ان سے بلیک میل نہیں ہوا تو اب فوج کو بدنام کررہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی

وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ اپنی فیکٹریاں بنانے اوررشتہ داروں کو نوازنے کے لیے اقتدار میں آتے ہیں۔ ملک کو مقروض کر کے باہر چلے گئے، ہمارے پاس اپنے بچوں کو پڑھانے کے لیے ان کی ادویات ، ہسپتال بنانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی اصلاح کر کے ایسا ملک بنانا چاہتا ہوں کہ یہ دوسروں سے قرضے مانگنے کے بجائے قرضے دے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ تنخوا دار غریب لوگوں کے لیے گھروں کی سکیم لارہے ہیں،بینکوں کو کہہ دیا ہے کہ 5فیصد منافع پر آسان شرائط پر گھربنانے کے لیے قرضے دیں۔وزیراعظم عمران خان نے گفتگو میں اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم قانون سے بالا تر ہیں ہمیں کوئی ہاتھ ہیں لگا سکتا۔ یہ سب چوری پکڑنے پر اکٹھے ہوگئے ہیں۔یہ اپنی ہی حکومت میں بھگوڑے ہوئے تھے،ان سے پوچھو کہ ان کے بیٹے کیوں بھاگے ہیں تو کہتے ہیں ہم تو لندن کے شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لندن کی سب سے مہنگی جگہ پر ان لوگوں کے محلات ہیں،پانامہ میں یہ انکشاف ہوا تھا اربوں کی پراپرٹی کی بینفیشری مالک مریم ہیں جو کہتی تھی کہ اس کی پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف 23ارب روپے کی کرپشن کے ثبوت ہاتھ لگ گئے ہیں، وہ اب نہیں بچ سکتا۔شہبازشریف نے واپس نہیں آنا تھا یہ کورونا کی وجہ سے واپس آیا ،یہ سمجھتے تھے کہ ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہوجائے گا ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ این آر او لینے کے لیے پہلے دن سے ہی مجھے بلیک میل کیا جارہا ، مجھے پارلیمنٹ میں پہلی تقریر بھی نہیں کرنے دی گئی۔ ان لوگوں نے فیٹف کے بل پر بھی بلیک میل کرنے کی کوشش کی کہ ملک بلیک لسٹ میں جائے اور پاکستانی معیشت بیٹھ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت بھی چلی جائے لیکن میں ان کو کسی صورت این آر او نہیں دوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں