اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کیس کے تفصیلی فیصلے نے ایک صاحب کردار جج پر حملہ اور عدلیہ کی آزادی پر گھنانے وار کو روکا ہے،آگے بڑھئیے اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بھی انصاف دیجیے،صدر اور انکے آفس کو صرف
استعمال کیا گیا۔ مجرم عمران خان اور اسکے ساتھی ہیں_جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے کے فیصلے میں وزارتِ دفاع کو 2019میں حکم دیا کہ دھرنا کروانے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے۔ مگر کاروائی تو کیا، قاضی فائز عیسی ہی کے خلاف انتقامی کاروائی شروع کر دی گئی۔ آج کے فیصلے کے بعدکیا قوم اس کے ذمہ داروں کو معاف کر دے گی؟۔جمعہ کو سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی کیس کے تفصیلی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی نے انصاف کی خاطر ایک جابر اہلکار کی دھمکی نظر انداز کر دی۔آزاد عدلیہ اور اس پر عوامی اعتماد سے ہی پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک دیانت دار اور شفاف کردار کے حامل جج جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف سازش کرنے کے جرم میں عمران خان اور اس کے شریکِ جرم افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ صدر اور انکے آفس کو صرف استعمال کیا گیا۔ مجرم عمران خان اور اسکے ساتھی ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں