اسلام آباد (پی این آئی )تحریک انصاف کی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کیلئے نیا قانون لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، جس کے مطابق چیئرمین سمیت دیگر افسران کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف اے آئی) کی انکوائری سے استثنیٰ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق کابینہ
کمیٹی برائے لیجیسلیٹو کیسز نے نئے قانون کے مسودے کی منظوری دے ہے جس کے تحت نئے قانون میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے اختیارات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر سی پیک اتھارٹی کا عہدہ ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ سی پیک اتھارٹی وزارت منصوبہ بندی وترقی کی بجائے وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔جیو نیوز کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق چیئرمین سمیت دیگر افسران کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف اے آئی) کی انکوائری سے استثنیٰ ہوگا۔دستاویز میں سی پیک اتھارٹی میں فیصلہ کن کردار کیلئے چیئرمین کے ووٹ کا اختیار ختم کرنے اور اتھارٹی کا سی پیک بزنس کونسل قائم کرنے کا اختیار ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔سی پیک بزنس کونسل کی تشکیل اور نوٹیفکیشن کا اجراءبورڈ آف انویسٹمنٹ کرے گا۔اس بات کا امکان ہے کہ مجوزہ قانون کی منظوری اسی ہفتے میں لی جائے گی۔خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 8 اکتوبر 2019 کو آرڈیننس کے ذریعے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی قائم کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں