وفاقی وزیراعظم سواتی اور مشاہد اللہ خان کے درمیان جھڑپ ، الزامات پر بوچھا ڑ ،کراچی جلسے میں لوگ انکو سننے نہیں بتیاں دیکھنے آئے انکی بوتھیاں نہیں، سینیٹر فیصل جاوید نے کیسے الفاظ استعما ل کر دیئے

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ میں وفاقی وزیر اعظم سواتی اور مشاہد اللہ خان میں جھڑپ ہوئی ، ایک دوسرے الزامات کی بوچھاڑ کر دی ، دونوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ،چیئر مین بار بار خاموش رہنے کی ہدایت کرتے رہے ۔پیر کو سینٹ کا اجلاس چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹ میں

اعظم سواتی اور مشاہد اللہ خان میں جھڑپ ہوئی ،دونوں رہنمائوں میں تلخ جملوں کا تبادلہ اور الزام تراشی بھی کی گئی ۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ اعظم سواتی تم اشتہاری ہو ، امریکہ سے بھاگے ہوئے ہو،تم تو پی ٹی آئی پر سیاہ دھبہ ہو ، تم امریکہ جا کردکھائو،ان کے پائوں کے نیچے سے زمین سرک چکی ہے۔ چیئرمین سینٹ نے کہاکہ دونوں طرف سے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال نہ کیے جائیں۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ یہ سچ بہت کڑوا ہوتا ہے،میرے ساتھ بدمعاشی نہ کرنا۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ تمہارے جیسے بہت بدمعاش دیکھے ہیں مجھے ان کو ٹھیک کرنا آتا ہے۔ مشاہداللہ خان نے کہاکہ دونوں سینیٹر ایک دوسرے کو معاف کردیں اور تشریف رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ فوج ہماری بھی فوج ہے ،نوازشریف نے فوج کے خلاف کوئی بات نہیں کی ،عمران خان کی فوج کے خلاف 21 ویڈیوز ہیں ،عمران خان نے بھارت اور امریکہ میں بیٹھ کر پاک فوج کے خلاف باتیں کیں ،فوج کو مت لاوْ، فوج کسی سیاسی جماعت کی نہیں ریاست کی فوج ہے۔ انہوںنے کہاکہ چور چور نہ کریں ،آدھے چور کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں نہ چور ہوں نہ اشتہاری ہوں ، یہ امریکہ جا کر دکھائیں،یہ ملک سب کا ملک ہے اسے کوئی اپنی جاگیر نہ سمجھے،بہت جلد اسی قافلے سے انقلاب آئے گا۔ تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ مشاہداللہ خان کے الفاظ قابل مذمت ہیں ،ان کی پرانی دکانیں اور ان کا کاروبار بند ہورہا ہے ،پیپلزپارٹی کو خراج تحسین کہ اس نے اپنا میزبانی کا حق ادا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ قائداعظم کے مزار پر جو حرکتیں کی گئیں اس کی مذمت کرتے ہیں ،مریم نواز کو کیپٹن صفدر کی ضمانت کا پہلے معلوم ہوگیاانہوںنے کہاکہ یہ لوگ فوجیوں اور ڈکٹیٹر کے ساتھ مل کر اقتدار میں آئے۔ فیصل جاوید نے کہاکہ حکومت کو اپوزیشن کے جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ،کراچی جلسے میں لوگ انکو سننے نہیں بتیاں دیکھنے آئے انکی بوتھیاں نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سے نو سال چھوٹے بچے کو پرچی میں چیئرمین بنایا گیا،عمران خان کو بچہ بچہ نہ کہو ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے این آر مانگا لیکن عمران خان نے انکار کردیا۔اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے کہاکہ مسلم لیگ (ن )ووٹ کو عزت دو کا مطالبہ کر رہی تھی ،ووٹ کو عزت دینے کی بجائے عورت کی عزت اور چادر چاردیواری کو پامال کیا گیا ہے،بیوقوف دوست سے عقلمند ۔ انہوںنے کہاکہ یہ خود ثابت کررہے ہیں کہ فوج سیاست میں ملوث ہے اور ہمارا ساتھ دے رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ایسے دوستوں سے وہ دشمن بہتر جو آپ کی پگڑیاں نہیں اچھالتے ،اگر ملک انہوں نے چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو بند کردو۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں