لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک ہی وقت میں ساری وکٹیں گرانا چاہتی ہے،یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان، جنرل قمر جاوید باجوہ، اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی وکٹیں گرا دی جائیں،یہ سکیورٹی اداروں، عدلیہ میں بھی اندر سے بغاوت اور قیاس چاہتے ہیں، قیاس پیدا کیا بھی جاچکا ہے، لیکن
ریاست آئینی و قانونی طریقے سے نپٹے گی۔انہوں نے اپنے تبصرے میں کہاکہ پیپلزپارٹی آج کے دن کو یوم شہداء کے طور مناتی ہے، جب بے نظیر جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئیں، تو ان پر کراچی میں ایک دہشتگرد حملہ ہوا تھا، اس میں بڑی شہادتیں ہوئی تھیں، لیکن محترمہ بے نظیراس دہشتگرد حملے میں محفوظ رہیں، لیکن بعد میں ان کو راولپنڈی میں شہید کردیا گیا۔دوسری جانب نوازشریف چاہتے ہیں ان کے تمام مخالفین کی وکٹیں گر جائیں، اگر وکٹیں نہ گری، تو ان کی گردنیں اڑ جائیں گی۔نوازشریف ایک خونی لڑائی کا آغاز کرچکے ہیں۔ نوازشریف بین الاقوامی کھلاڑیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔ نوازشریف نے اپنی تقریر میں ادارے کو کمزور کرنے کیلئے بیانات دیے، جج ارشد ملک کی چیزیں ، ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جائیں گی، اداروں کے پاس اس حوالے سے ساری معلومات موجود ہیں۔کچھ ٹیلیفونک کالز ٹریس ہوئی ہیں،نوازشریف چاہتے کیا ہیں؟ ہمارے ادارے اس سے واقف ہیں۔نوازشریف کی تقریر کے بعد ن لیگ کیخلاف ایکشن سوچا جا رہا ہے کہ ن لیگ کو ایم کیوایم کی طرح ٹریٹ کیا جائے، اگر ویسا کیا گیا تو ن لیگ پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔ جب ن لیگ پر پابندی لگی تو تمام سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان نااہل ہوجائیں گے۔کیونکہ کل وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا کہ اب ہم ن لیگ کو ایک نئے انداز میں نمٹیں گے۔یہ راستہ قانونی اور آئینی ہوگا۔اس راستے پر جو بھی نوازشریف کے ساتھ کھڑا رہے گا، وہ نااہل ہوجائے گا۔یا پھر ن لیگ کی نئی قیادت اور نئی جماعت بنے گی۔نوازشریف کی تقریر کے بعد مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو نے خود کو بے زاری محسوس کیا۔کیونکہ ان کو لگتا ہے اس سے مسائل پیدا ہوں گے۔صابر شاکر نے کہا کہ یہ مکمل طور پر قیاس چاہتے ہیں، قیاس پیدا کیا جاچکا ہواہے۔ کس طرح غیرملکی سفارتخانوں کے اطلاعات اور دفاع کے اتاشی فیڈ بیک لے رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں