گوجرانوالہ (پی این آئی) گوجرانوالہ جلسے میں رہنما اے این پی افتخار حسین نے شرکاء کو ہدایت کی ہے کہ ” گو نیازی گو” کے نعرے نہ لگائے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ جلسے میں شرکت کرنے والے اے این پی کے سینئر رہنما افتخار حسین کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو ” گو نیازی گو” کے نعرے
لگانے سے روک دیا گیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے شرکاء سے کہا کہ ” گو نیازی گو” کی بجائے “گو عمران خان گو” کے نعرے لگائیں۔نیازی کا نام اس لیے استعمال نہ کریں کیونکہ نیازی کو پختونوں کا قابلع زت قبیلہ ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ گوجرانوالہ جلسے میں عوام کی شرکت کے حوالے سے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں جلسہ گاہ میں 17 سے 18 ہزار افراد کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہی۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں 25 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے۔ ن لیگ کی جانب سے جان بوجھ کر اسٹیج گراونڈ میں کافی آگے لگایا گیا تاکہ گراونڈ کو بھرا ہوا دکھا سکیں۔ تمام بڑی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہو گئی ہیں لیکن پھر بھی جناح اسٹیڈیم کو بھرنے میں ناکام رہیں۔ واضح رہے کہ حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں گوجرانوالہ جلسے کیلئے جناح اسٹیڈیم میں میدان سج گیا ہے۔مسلم لیگ ن کے ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جلسہ گاہ میں ہزاروں افراد موجود ہیں۔ جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق جناح اسٹیڈیم میں عدم دستیابی کی وجہ سے صرف چند ہزار کرسیاں لگائی جا سکیں۔ اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں، جو قائدین کی تقاریر کا انتظار کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کے قافلے لاہور سے گوجرانوالہ کیلئے روانہ ہوئے تھے، مریم نواز جلسہ گاہ پہنچ چکی ہیں۔جبکہ پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کا قافلہ لالہ موسیٰ سے لاہور کی جانب گامزن ہوئے اور دیگر قائدین سے پہلے ہی گوجرانوالہ پہنچ گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کے رہنماوں کے قافلوں کی رفتار انتہائی سست رہی، جس باعث انہیں گوجرانوالہ پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔ اپوزیشن الزام عائد کر رہی ہے کہ حکومت نے جگہ جگہ کنٹینر اور دیگر رکاوٹوں کے ذریعے راستے بند کر دیے ہیں۔ جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ جلسے کو روکنے کیلئے کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی گئی۔ کنٹیر سیکورٹی وجوہات کے باعث لگائے گئے ہیں۔ مریم نواز کا قافلہ صرف 50 گاڑیوں پر مشتمل ہے، انہیں گوجرانوالہ جانے سے نہیں روکا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں