کراچی(پی این آئی)حالیہ دنوں ملک بھر میں میں انڈے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور فی درجن انڈے 120 روپے سے بڑھ کر 190 روپے تک فروخت ہونے لگے ہیں۔گزشتہ روز کی مارکیٹ سروے کے مطابق اسلام آباد میں فی درجن انڈوں کی قیمت 125 روپے سے بڑھ کر کی قیمت 190 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ کراچی میں فی درجن انڈے 120 روپے سے
بڑھ 170 روپے کے ہوگئے۔ لاہور میں اس وقت درجن انڈوں کی قیمت 161 روپے ہوگئی ہے۔پشاور میں فی درجن انڈوں کی قیمت 168 روپے اور دیسی مرغی کے انڈے 240 تک پہنچ گئے ہیں جبکہ ملتان میں فی درجن انڈوں کے نرخ 180 روپے تک پہنچ گئے۔انڈوں کی قیمت میں اضافے کے ساتھ جہاں ایک طرف عوام پریشانی میں مبتلا ہیں تو دوسری طرف مشکل وقت میں انٹرنیٹ صارفین کی حس مزاح بھی بھڑک اٹھی ہے۔ کئی دنوں سے سوشل میڈیا صارفین مختلف انداز میں مہنگائی پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔بلوچستان کے سابق وزیراعلی نواب اسلم خان رئیسانی برجستہ جملوں اور طنز و مزاح کے باعث ویسے ہی مقبول ہیں مگر سوشل میڈیا پر ان کے مزاح کو زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔ انہوں نے انڈوں کی قیمت میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ انڈے اس لئے مہنگے ہوئے ہیں کیونکہ مرغیاں کرپٹ ہیں۔مگر ایک صارف نے یہاں بھی وزیراعظم کی دور اندیشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام وزیراعظم کا مرغی والا منصوبہ اپناتے تو آج مہنگے انڈے نہ خریدنے پڑتے۔فیصل رانجھا نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہ انڈوں کی قیمت میں اضافہ مرغیوں اور مافیا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔نوید عارف بٹ نامی صارف نے تبصرہ کیا کہ مرغیاں کرپٹ ہیں۔ انہوں نے جان بوجھ کر انڈے دینا بند کردیا ہے جس کے نتیجے میں انڈے مہنگے ہوگئے ہیں۔عبدالوحید مراد نے انڈوں کی مہنگائی کو بھارت کی سازش قرار دیا ہے۔ثانیہ عباسی نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ مہنگے انڈے دینے پر مرغیوں کے خلاف کریک ڈاون کرنے کے حکومتی فیصلے کو خوش امدید کہتے ہیں۔ کسی مرغی کو این ار او نہیں ملے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں