مظفرآباد (پی این آئی) آزادکشمیر قانون سا زاسمبلی کی سابق رکن اور انصاف وویمن ونگ کی جنرل سیکرٹری گلزارفاطمہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے لئے پاکستان کا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا نے پاکستان کو دہشت گرد ی برآمد کرنے والا ملک قراردینے کا بیانیہ مسترد کر دیا ہے اور دنیا پاکستان
کو ایک ذمہ دار ریاست سمجھ رہی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے دہشت گردی کا الزام عائد کرکے پاکستان کو دنیا میں تنہا کر نے کا نعرہ لگایا تھا مگر آج بھارت جنوبی ایشیا میں بدترین تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔بھارت کا ہر ہمسایہ اس کی توسیع پسندی اور ہٹ دھرمی پر نالاں ہے۔چین اور پاکستان کی تو بات ہی کیا نیپال اور بھوٹان جیسے کمزور ممالک بھی بھارت کو آنکھیں دکھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت کے لئے پاکستان کا سب سے زیادہ ووٹ لینا پاکستان کی ریاست،حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کی بصیرت پر دنیا کے اعتماد کا اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کشمیر پر ماضی کے معذرت خواہانہ پیرائے اظہار کو دفن کر جرات اور صاف گوئی کے انداز کو فروغ دیا ہے،جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں انہوں نے جس طرح کشمیری عوام کا مقدمہ لڑا ہے اس کے اثرات پاکستان کی پوری کشمیر پالیسی پر مرتب ہو رہے ہیں۔اس کا ایک عکس قومی سلامتی سے متعلق معاون خصوصی معید یوسف کے بھارتی صحافی کو دئیے گئے انٹرویو میں جھلکتا ہے۔انسانی حقوق کونسل کے بین الاقوامی فورم میں پاکستان کی رکنیت کشمیری عوام کے کاز کی تقویت کا باعث بنے گی۔حکومت کو اب مسئلہ کشمیر کو ایک انسانی مسئلے کے طور پر اس فورم میں اُٹھانے اور ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ علاقے کا دورہ کرنے کے لئے تیار کرانا چاہئے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں تین عشروں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حقیقت معلوم کی جا سکی۔اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک آہنی پردے کے پیچھے چھپا ہے وہاں بھارت کی دس لاکھ فوج کیا مظالم ڈھارہی ہے اس کی حقیقت پوری طرح دنیا کے سامنے نہیں آرہی۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو آزاد میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کے لئے نوگو ای 4Žیا بنا کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی فورمز پر رسو ا ہو رہا ہے اور کشمیریوں کا لہو اسے بے نقاب کر رہا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں