لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی روف کلاسرا کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے میجر عامر کے گھر بیٹھ کر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی منت کرتے رہے کہ وہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلیں۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی روف کلاسرا کا
کہنا ہے کہ پہلے دوسرے ممالک میں کنٹینرز دیکھ کر ہمیں بہت عجیب لگا کرتا تھا اور ہم سمجھتے تھے کہ یہ کسی اور دنیا کے لوگ ہیں۔لیکن پھر ہم نے دیکھا کہ وہ ساری چیزیں نہ صرف پاکستان میں ہوئیں بلکہ ہماری زندگی کا حصہ بن گئیں۔سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کنٹینرز والا فارمولا نکالا تھا۔یہ کام پیپلز پارٹی کے دور سے شروع ہوا،ن لیگ میں بھی رہا اور اب پی ٹی آئی حکومت میں بھی کنٹینر لگائے جا رہے ہیں۔جلسوں کے حوالے سے بیوروکریسی کے پاس بس ایک ہی فارمولا ہے۔دھرنوں کے بعد شہروں میں کرائم ریٹ بھی بڑھتا ہے۔کیونکہ بہت سارے لوگ دھرنوں کے بہانے شہروں میں میں آ جاتے ہیں اور پھر یہیں بس جایا کرتے ہیں۔لوگ ڈی چوک پر جائیں گے تو انہیں ہٹانے کے لیے تشدد کیا جائے گا۔جیسے محمد علی نیکوکارا اور آفتاب چیمہ کو گولی مارنے کے آرڈر دیئے گئے تھے۔چوہدری نثار آئی جی سے ڈائریکٹ رابطہ نہیں کرتے تھے بلکہ نچلے لیول کے لوگوں سے رابطہ کرتے تھے۔جس پر چیمہ صاحب نے کہا تھا کہ اگر آپ نے ایس ایچ او اور ایس پی کو فون کرنے ہیں تو میں کس لیے ہیں۔۔پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو مروا کر ملبہ پولیس پر ڈال دیا تھا۔چوہدری نثار علی خان اتنے غصے والے آدمی تھے کہ انہوں نے محمد علی نیکوکارا پر انکوائری کمیٹی بنا دی تھی، جس پر اعزاز چوہدری صاحب کو بٹھایا۔گولیاں نہ چلانے پر انہیں نوکری سے فارغ کردیا گیا۔لیکن عمران خان کو بھی داد دینی چاہیے کہ وہ اسی چوہدری نثار علی خان کی پارٹی میں شمولیت کے لیے منتیں کرتے رہے۔2018 کے الیکشن سے قبل عمران خان میجر عامر کے گھر بیٹھ کر دو گھنٹے تک چودھری نثار کی منت کرتے رہے۔ عمران خان نے چوہدری نثار کو بلینڈک چیک دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی میں شمولیت کے لیے آپ کو کیا چاہیے۔یہ وہی چودھری نثار علی خان ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کے لوگوں پر پر گولیاں چلائیں اور بندے مروائے، لیکن یہ لوگ سیاست کے لیےکچھ بھی کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں