لاہور(پی این آئی) حکومتی اتحادی جماعت کے رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ مہنگائی بیانات سے نہیں عملی اقدامات سے جائے گی، حکومت بجلی، گیس، پٹرول، جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس ریٹ میں50 فیصد کمی کرے، کاروباری لوگوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مہنگائی
بیانات اور اعلانات سے نہیں عملی اقدامات سےہی جائے گی۔حکومت بجلی، گیس ، پٹرول ، جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس ریٹ میں 50 فیصد کمی کرے۔ چھوٹے اور درمیانے کسانوں، دکاندارو ں و صنعتکاروں کو بلا سود قرضے دیے جائیں ۔ حکومت خود کو تکلیف دے کرعوام کو ریلیف دے۔ اس کے برعکس مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ سابقہ حکومت نے ڈالر کو سستا رکھ کر ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا ، ماضی کے حکمرانوں کی پالیسیوں کے باعث معیشت تباہ ہوئی، آئی ایم ایف کے پاس مجبوری کے تحت گئے، تعمیراتی شعبے میں حکومت نے تاریخی پیکج دیا مہنگائی بھی کم کریں گے، حکومت بہتر پالیسیوں سے معیشت میں استحکام لارہی ہے۔انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ماضی میں برآمدات بڑھانے پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی، ماضی کے نقصانات سے نکلنے کے لیے موجودہ حکومت نے مشکل فیصلے کیے، انڈسٹری کو بڑھانے کے لیے پرائیوٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، حکومت کو اچھا ماحول مہیا کرکے پرائیوٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ خام مال پر ہزاروں روپے کی درآمدی ڈیوٹی کو صفر کیا ہے، دوسری جانب حکومتی اخراجات پربھی قابو پایا گیا، ملک میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 100فیصداضافہ ہوا۔اس کے علاوہ کورونا سے قبل ہماری کارکردگی کو عالمی اداروں نے بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی مالیاتی ادارے کے پاس مجبوری کے تحت گئے اور اس بات سے بھی انکار نہیں کہ معیشت کی بہتری کے لیے مشکل فیصلے کیے گئے۔ ہم نے 5 ہزار ارب روپے قرض کی صورت میں واپس کرنے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں