اسلام آباد(پی این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں حکومتی ارکان بھی ترقیاتی کام نہ ہونے پھٹ پڑے،نور عالم خان نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے اس حکومت میں میرا بھی کوئی کام نہیں ہورہا، میرے حلقے میں ایم پی اے کاکام ہوتا ہے میرا نہیں ، تحریک انصاف کا ایم این اے ہوں ،میرایہ
حال ہے کہ لوگ گالیاں دیتے ہیں ،ہم کشتیاں جلا چکے ہیں اگلے الیکشن میں دیکھیں گے کیاکرنا ہے،کسی ادارے میں غلط کام ہو تو سربراہ ذمہ دار ہے، کوئی وفاقی وزیر کرپشن کرے تو وزیراعظم کو بھی ملوث سمجھاجائے۔نجی ٹی وی جی این این کے مطابق عمران خٹک کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کااجلاس ہوا،ترقیاتی کاموں کی تکمیل نہ ہونے پر کمیٹی ارکان برہم ہو گئے۔رکن کمیٹی خالدجاوید نے سوال نے کیا کہ مجھے بتائیں میرے حلقے میں گیس کیوں نہیں آرہی؟،ہم یہاں صرف ٹی اے ڈی اے لینے نہیں آتے، ایم ڈی سوئی ناردرن کو فون کرتے ہیں وہ اٹھاتے ہی نہیں ، پائپ لائن بچھی ہوئی ہے، فنڈز بھی موجود ہیں لیکن پھر گیس کیوں نہیں آرہی؟مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ میرے علاقے میں صرف حکومتی ارکان کے کام ہو رہے ہیں ،اپوزیشن والوں نے بھی اپنے ووٹرز کو جواب دینا ہوتا ہے،سوئی ناردرن حکام نے کہاکہ کمیٹی بتا دے کون سے کام پہلے کرنا ہے اور کون سابعد میں ، ایس این جی پی ایل حکام نے کہاکہ کمیٹی جوہدایات دے گی ہم اس پر عمل کریں گے ۔قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں حکومتی ارکان بھی ترقیاتی کام نہ ہونے پھٹ پڑے،رکن کمیٹی طالب نکئی نے کہاکہ یہ تاثر درست نہیں حکومتی ارکان کو فنڈز مل رہے ہیں۔نور عالم خان نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے اس حکومت میں میرا بھی کوئی کام نہیں ہورہا، میرے حلقے میں ایم پی اے کاکام ہوتا ہے میرا نہیں ، تحریک انصاف کا ایم این اے ہوں ،میرایہ حال ہے کہ لوگ گالیاں دیتے ہیں ،ہم کشتیاں جلا چکے ہیں اگلے الیکشن میں دیکھیں گے کیاکرنا ہے،کسی ادارے میں غلط کام ہو تو سربراہ ذمہ دار ہے، کوئی وفاقی وزیر کرپشن کرے تو وزیراعظم کو بھی ملوث سمجھاجائے۔شازیہ مری نے کہاکہ نور عالم نے جوباتیں کیں وہ کافی ہونی چاہئیں،ترقیاتی کاموں پرعملدرآمد نہ ہونے کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہئے ، متعلقہ حکام تعین نہیں کر سکتے تو ہمیں سونپ دیں،ہم بتائیں گے کوتاہی کاذمہ دار کون ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں