سکھر(این این آئی)سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے اپنی ہی بیٹوں اور پوتوں پر زمین تنگ کر دی ، بیٹے انصاف و تحفظ کیلئے میڈیا کے پاس پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ کے بڑے بیٹے سید شبیر حیدر شا ،سید علی نواز شاہ و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے والد
سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے والد نے اپنی چھوٹی بیگم کے کہنے پر ہمارے خلاف زیادتیوں اور ظلم کے پہاڑ توڑنا شروع کر دیئے ہیں ہم تین بھائی اور دو بہنوں کی ملکیت جو کہ لندن ، کراچی رحیم یارخان ، خیرپور سمیت دیگر علاقوں میںہے اس ملکیت پر قبضہ کر رکھا ہے ، اوراب پولیس کی مدد سے گاڑی موری ضلع سکھر خیرپور والی زمین اور گھر پر بھی قبضہ کرانا چاہتے ہیں ، سید شبیر شاہ و دیگر کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی میں دو پلاٹ فروخت کر کے اپنے والد سید غوث علی شاہ کی کروڑوں روپے کی ادھاری کی رقم ادا کی تھی ضرورت پر رقم مانگنے پر ہمیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو سراسر ظلم و زیادتی ہے ، گذشتہ رات خیرپور پولیس کی بھاری نفری نے ہمارے والد سید غوث علی شاہ کے کہنے پر ہمارے گھروں پر چڑھائی کی اور گھر میں موجو د بچوں اور خواتین کو حراساں کر کے مزحمت پر چار گھریلوں ملازم سید علی رضا شاہ ، رفیق احمد ، نعیم شیخ ، عبدالواحید کو گرفتار کرکے نامعلوم جگہ منتقل کر دیا ہے ہمیں خدشہ ہے کہی پولیس انہیں فل فرائی یا ہاف فرائی نہ کردے ۔پریس کانفرنس کندہ نے چیف جسٹس آف پاکستان ، آرمی چیف ، وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر بالا حکام سے نوٹس لیکر انصاف و تحفظ فراہمی کا پرزور مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں