شریف خاندان کا بڑا امتحان، نواز شریف کے تمام اثاثے 29 اکتوبر تک ضبط کر لیئے جائیں، احتساب عدالت کا حکم

اسلام آباد(این این آئی)احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس سابق وزیراعظم نوازشریف کے اثاثوں کی ضبطگی پر29 اکتوبرتک عملدرآمد مکمل کا حکم دے دیا۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دور ان سابق وزیراعظم نوازشریف کے اثاثوں کی ضبطگی کے معاملے پرنوازشریف کی

جائیداد، کمپنیوں میں شیئرزضبطگی اوربینک اکائونٹس منجمد کرنے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔سماعت کے دوران تفتیشی افسرنے کہا کہ نوازشریف کی جائیداد اوراثاثوں کی ضبطگی پرعملدرآمد جاری ہے۔ جس پراحتساب عدالت نے نوازشریف کے اثاثوں کی ضبطگی پر29 اکتوبرتک عملدرآمد کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں عدالت نے اشتہاری ملزم نوازشریف کے ظاہرشدہ اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ نیب کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں