لاہور (پی این آئی) معاون خصوصی شہبازگل نے ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئے کل عدالت میں پیش کیا جائے گا،ملزم کو انشاء اللہ قانون کے مطابق سز املے گی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم عابد ملہی گرفتار ہوگیا ہے، انشاء اللہ قانون کے مطابق سز املے گی۔پولیس تمام
معلومات میڈیا سے شیئر کرے گی، ملزم عابد ملہی کو فیصل آبا دسے گرفتار کیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب کیس کو خود مانیٹر کررہے تھے۔ آئی جی پنجاب، سی سی پی او اور پولیس دن رات کیس پر کام کررہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے ہوتے ہی ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ کل ہی لے لیا جائے گا۔ اسی طرح وزیراطلاعات فیض الحسن چوہان نے کہا کہ ملزم عابد کے ٹھکانوں پر تین چار چھاپے مارے گئے لیکن وہ فرار ہوجاتا تھا۔ملزم کو نشان عبرت بنائیں گے، ایسے مجرموں کو چھوڑا نہیں جاسکتا۔بچوں سے زیادتی کیسز کے ملزمان کو سرعام پھانسی دی جانی چاہیے۔ واضح رہے ملزم عابد علی کو لاہور پولیس نے فیصل آباد میں مارے گئے چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔ پنجاب پولیس نے خفیہ اداروں کی مدد سے انٹیلی جنس اطلاعات حاصل کرنے کے بعد فیصل آباد میں چھاپہ مارا اور ملزم کو گرفتار کر لیا۔ملزم کو سانحہ گجر پورہ کے ایک ماہ اور 2 دن کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملزم 5 مرتبہ مختلف مقامات پر پولیس کے چھاپہ مارنے پر فرار ہونے میں کامیاب رہا تھا۔ تاہم اس مرتبہ خفیہ اداروں اور پولیس کی جانب سے باقاعدہ ریکی کرنے اور موثر حکمت عملی کے تحت ملزم کو ٹریس کیا گیا اور پھر پیر کے روز فیصل آباد میں چھاپہ مار کر ملزم عابد کو گرفتار کر لیا۔گرفتاری کے بعد پولیس ملزم کو لے کر لاہور کیلئے روانہ ہوگئی۔ اس سے قبل سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا کہ عابد ملہی کو جلد گرفتار کرلیں گے، ملزم کی گرفتاری میں تاخیر کی مکمل ذمہ داری لیتاہوں، جرم کا ہوجانا اور اس کو روکا نہیں جاسکا یہ ہماری ذمہ داری ہے، لیکن میں نے اس بارے میں سینے پر ہاتھ مار کرکہا تھا کہ ملزمان کی نشاندہی 48 گھنٹوں میں کروں گا، تاہم 72 گھنٹوں میں ہی ہم نے ملزمان کو مکمل سراغ لگا لیا تھا۔ یہاں واضح رہے کہ ایک ماہ قبل لاہور موٹروے پر ایک خاتون کو بچوں کے سامنے رات کے اندھیرے میں 2 ملزمان نے جنسی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ واقعے کے چند روز بعد ایک ملزم شفقت گرفتار کر لیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں