کراچی(آئی این پی) ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ شہر کے 5بڑے برساتی نالوں کے اطراف 87ہزار گھر اور 572فیکٹریز اور صنعتی تجارتی یونٹس غیر قانونی طور پر قائم ہیں۔ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ 5بڑے برساتی نالوں کے اطراف 87 ہزار گھر تعمیر ہیں۔ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ برساتی نالوں سے
متصل بیشتر رہائشی مکانات غیر قانونی ہیں، سب سے زیادہ تعمیرات گجر نالے کے اطراف میں ہیں۔ گجر نالے کے اطراف 5ہزار 961مکانات قائم ہیں۔ذرائع کے مطابق گجر نالے پر 41 ہزار 581 غیر قانونی رہائشی ہیں، گجر نالے پر 2 ہزار 412 کمرشل تعمیرات بھی غیر قانونی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 بڑے نالوں کے اطراف 572 فیکٹریز اور صنعتی تجارتی یونٹس ہیں۔ 12 کلو میٹر طویل اورنگی نالے پر 380 فیکٹریاں تعمیر کی گئی ہیں، اورنگی نالے پر 27 ہزار انفرادی تعمیرات اور 4 ہزار 480 گھر ہیں۔ذرائع کے مطابق محمود آباد ماسٹر پلان کے مطابق چوڑائی قبضوں کے بعد کم ہوچکی ہے، محمود آباد نالے پر 156 کمرشل تعمیرات، 1 ہزار 49 مکانات اور 5 ہزار 900 دیگر تعمیرات ہیں۔30کلو میٹر ملیر ندی پر 12 ہزار 336 مختلف تعمیرات اور 19 سو 96 مکانات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ برساتی نالوں کے اطراف تجاوزات ختم کرنے کے لیے متبادل پلان بنایا جا رہا ہے، غیر قانونی غیر رہائشی تعمیرات کو گرا دیاجائے گا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں