کراچی(پی این آئی) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین اور سابق سٹی ناظم سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ حکومت گرانی ہے تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ استعفے دے ، ایک گھنٹے میں حکومت ختم ہو جائے گی، عمران خان صاحب جمہوری ملک کے حکمران کم اور بادشاہ زیادہ لگتے ہیں، اپوزیشن اور حکومت نام کی کوئی چیز
نہیں ہے، ملک اس وقت خود بخود چل رہاہے،عمران خان کی حکومت ایم کیو ایم کی چھ سیٹوں پر کھڑی ہے، سلیکٹیڈاحتساب ہورہاہے،پیپلز پارٹی نے گزشتہ 12 سال میں سندھ میں کراچی سے کشمور تک کوئی کام نہیں کیا۔جمعہ کواحتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہاکہ اگر کیسی قوم کو تباہ کرنا ہو تو اس کی امید ختم کردواس وقت پوری قوم مایوس ہے۔اپوزیشن حکومت کو گرانے میں اور حکومت اقتدار بچانے میں لگی ہوئی ہے۔ ایک اپوزیشن کی پریس کانفرنس ختم ہوتی ہے تو بعد میں 8,8 وزراء پریس کانفرنس کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیسی کو اسکول اسپتال کے حالات کی کوئی فکر نہیں ہے۔مہنگائی کہاں تک پہنچی کسی کو پرواہ نہیں ہے، یہ نواز شریف خبروں کی زینت بنیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر کسی کے پاس زیادہ اختیارات اور پیسے ہیں تو وہ وزیر اعلی سندھ ہیں۔نوازشریف صاحب پیپلز پارٹی سے پوچھیں انہوں نے سندھ کے ساتھ کیا حشر کیا ہوا ہے۔ 70 فیصد ریوینیو دینے والے شہر میں پانی نہیں ہے۔ کراچی میں پچھلے 6 ماہ کے دوران ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو کتوں نے کاٹا۔پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ شہر میں ایک بس نہیں، گرین لائن میں بسیں لانا سندھ حکومت کا کام تھا۔ کے 4 منصوبہ 2014 میں شروع ہوا لیکن تاحال مکمل نہیں ہوا، پیپلز پارٹی نے ڈیزائن کی خرابی کا بہانہ بنا کر دو سال سے اس منصوبے کو روکا رکھا ہے، نواز شریف نے پیپلز پارٹی کو پٹے پر سندھ دے رکھا تھا۔مصطفی کمال نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ کا کیا حال کیاہواہے،اس بارے میں کیا نوازشریف نے پیپلزپارٹی سے پوچھا نہیں، پی پی کے پلیٹ فارم سے جمہوریت کی بات کررہے تھے۔ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی سے متعلق مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلزپارٹی 12 سال سے اقتدارمیں ہے مگربتانے کوکچھ نہیں ہے،ایم کیوایم نے مہاجروں کونئے صوبے کا چورن بیچ دیاہے۔آئینی طورپرصوبہ بن نہیں سکتا،کیسے بنائو گے کیا لڑو گی ،ایم کیوایم کے نعرے کاسب سے زیادہ فائدہ پیپلزپارٹی کوہوتاہے،پیپلز پارٹی کہتی ہے کہ ہماری کرپشن بھول جائو،آئو دھرتی ماں کوبچاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی ایم کیوایم کووزارتیں دو،ایک دوسرے کواجرک ٹوپیاں پہنارہے ہوں گے۔مصطفی کمال نے دعویٰ کیا کہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی مل کرسندھ مہاجرفساد کرواناچاہتے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ اگر حکومت کو ہٹانے پر اپوزیشن کا مقصد واضح ہے، تو ایک دن میں حکومت گرا سکتے ہیں۔ اگر حکومت گرانی ہے تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ استعفے دے۔اپوزیشن حکومت کوبھی گرانا چاہتی ہے اورمزے بھی پورے لینے ہیں،اپوزیشن کے بیک ڈور رابطے بھی ہوتے رہتے ہیںیہ ڈرامہ کر کے لوگوں کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔انہوں
نے کہاکہ عمران خان صاحب جمہوری ملک کے حکمران کم اور بادشاہ زیادہ لگتے ہیں، وہ اپوزیشن سے بات ہی نہیں کرتے ہیں۔ ملک میں جو آئینی بحران پیدا ہوا ہے اس کی وجہ آپ کی ضد آپ کی انا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی حکومت ہے۔ میں وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں اس شہر کا مئیر جو مشہور کرپٹ آدمی ہے اس پر نیب کی انکوئری کھلوائیں۔ سلیکٹیڈ احتساب ہورہے ہیں، مئیر اور حیدر آباد کا ڈپٹی چیئرمین کرپٹ ہیں۔ عمران خان کی حکومت ایم کیو ایم کی چھ سیٹوں پر کھڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ نے وزیر صحت عامر کیانی کو کرپشن کے الزام میں ہٹا کر پارٹی کا جنرل سیکرٹری بنا لیا ہے۔حکومت یا اپوزیشن،کوئی بھی اس ملک سے مخلص نہیں ہے،سب کا ماضی سب کے سامنے ہیں۔انہوں بنے کہاکہ اداروں کیخلاف باتیں کرنا ملک کیخلاف سازش ہے،سب اپنی غلطیوں کوتسلیم کرکے ایک میزپرنیا معاہدہ کریں اوراختیارات وزیراعظم اوروزیراعلی ہائوس سے نکال کرگلیوں تک لائیں۔قبل ازیں جمعہ کو مقامی احتساب عدالت میں پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال اور دیگر ملزمان کے خلاف کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ مصطفی کمال، سابق ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی و دیگر ملزمان پیش ہوئے۔سماعت کے موقع پر نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ریفرنس کے مفرور ملزمان زین ملک کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوسکی ۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں