چارسدہ(پی این آئی) وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے ڈھائی سالہ زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کی حمایت کر دی۔تفصیلات کے مطابق دو روز قبل چارسدہ میں اغوا کی گئی ڈھائی سالہ بچی کی مسخ شدہ لاش ملی تھی ۔ بچی کی شناخت زینب کے نام سے ہوئی تھی۔ معصوم زینب کو درندہ نما شخص نے
پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھرنہایت بے رحمی سے اس کا پیٹ اورسینہ تیزدھارآلے سے کاٹ کر اسے قتل کردیا تھا۔بچی کی مسخ شدہ لاش برآمد ہونے کے بعد ٹوئٹرپرجسٹس فار زینب کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا تھا جہاں لوگ معصوم بچیوں کو اپنا ہوس کا نشانہ بنانے والے مجرمان کوکڑی سزا دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان ڈھائی سالہ بچی زینب کے گھر آئے اور فاتحہ خوانی کی۔فاتحہ کے موقع پہ چارسدہ شیخ کلے میں بچی کے والد اور چچا کے ساتھ تعزیت کی۔علی محمد خان کا کہنا ہے کہ دو سال کی معصوم بچی کے ساتھ ظلم عظیم ہوا ہے۔ قاتل کو گرفتار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ لیکن اس جرم کی بیخکنی کیلئےایسے ظالموں کو سرعام پھانسی دینی ہوگی۔علی محمد خان نے زینب کے گھر جانے کی تصاویر بھی شئیر کیں اور اہلخانہ کو یقین دلایا کہ زینب کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔زیادتی کے بعد قتل ہونے والی چارسدہ کی ڈھائی سالہ زینب کے لیے شوبز فنکاروں نے آواز اٹھاتے ہوئے حکومت سے ایک بار پھر زیادتی کے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ شوبزسے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی معصوم زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ اداکار عدنان صدیقی نے ٹوئٹر پر ایک اور زینب اور جسٹس فار زینب کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے کہا کاش ننھی زینب کا خون چیخ چیخ کر ان درندوں کو ہمیشہ کے لیے تکلیف دے۔اداکاراحمد علی بٹ نے بھی ننھی زینب کے لیے آوازاٹھاتے ہوئے کہا اللہ زینب کے مجرموں کوغرق کرے ان کا نام و نشان نہ رہے۔بس بہت ہوگیا زمین پر انسانیت سب سے بدتر چیزبن گئی ہے۔ میرا دل ٹوٹ گیا ہے اللہ ہمیں معاف کرے۔ احمد علی بٹ نے اپنی پوسٹ میں زیادتی کے مجرمان کو قتل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔اداکارہ زارا نور عباس نے بھی زینب کے ساتھ ہوئے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور شدید مایوسی کے عالم میں کہا کہ انصاف کبھی فراہم نہیں کیا جائے گا ہم اندھیرے میں ہیں اور یہیں رہیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں