عمران خان کو بلاول زرداری پر رحم آ ہی گیا، پارٹی رہنمائوں کو پیپلزپارٹی سے متعلق خصوصی ہدایات جاری کر دیں

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے پیپلز پارٹی کو ٹارگٹ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں ہدایت کی کہ پیپلز پارٹی کو ٹارگٹ نہ کیا جائے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا ریاست

مخالف بیانیہ اور لیڈر مفرور ہیں۔پیپلز پارٹی کا کبھی ریاست مخالف بیانیہ نہیں رہا،ان کے ساتھ سندھ میں پہلے سے تعاون جاری ہے۔مزید ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہو سکتا ہے،صداقت عباسی نے اعتراف کیا کہ بغاوت کی ایف آئی آر کی وجہ سے اپوزیشن کو موقع مل گیا ہے جس کو ہر روز پیٹا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں۔جس نے بھی مقدمہ درج کروایا وہ پی ٹی آئی کی نمائندگی نہیں کر رہا۔صداقت عباسی نے الزام عائد کیا کہ پی پی اور پی ایم ایل این کرپشن کی وجہ سے ساتھ ہیں۔قبل ازیں بتایا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں اور وزراء کو اپوزیشن کو ایکسپوز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو فوج سے مسئلہ کہ وہ ان کی کرپشن پکڑ لیتی ہے، فوج آئینی حدود میں رہ کر حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ اپوزیشن کو این آر او نہیں دیا جائے گا ۔وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن کے سیاسی محاذ اور احتجاجی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اپوزیشن سے نمٹنے کیلئے حکومت نے حکمت عملی طے کرلی ہے۔ وزیراعظم نے پارٹی وزراء کو متحرک ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی تنقید کا فرنٹ فٹ پر آکر جواب دیں۔ ترجمان اور پارٹی رہنماء اپوزیشن کو ایکسپوز کریں۔ اپوزیشن کا منفی بیانیہ بے نقاب کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں ہے، فوج آئینی حدود میں رہ کر حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ اپوزیشن کوفوج سے مسئلہ یہ ہے کہ وہ ان کی کرپشن پکڑ لیتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں