لاہور (پی این آئی) پولیس میں بھی اب آرمڈ فورسز کی طرز پر کورٹ مارشل ہوگا۔پولیس میں کورٹ مارشل کے لئے آئی جی پنجاب کو درخواست بھیجی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی سی پی او لاہور کی جانب سے بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے جس کے تحت پولیس میں بھی آرمڈ فورسز کی طرز پر کورٹ مارشل ہو گا۔ سی سی
پی او لاہور نے پالیسنگ آف پولیس کے لئے بڑا فیصلہ کیا۔سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے آئی جی پنجاب کو پولیس میں کورٹ مارشل کے لئے درخواست کر دی۔جس میں استدعا کی گئی ہے کہ آرمڈ فورسز میں کورٹ مارشل کی طرز پر پولیس میں بھی سزاء جزاء کا نظام متعارف کروایا جائے، خط کے متن میں کہا گیا کہ پولیس میں بہترین ڈسپلن اور موثر سروس ڈلیوری کیلئے سخت سے سخت قوانین بنانا ہوں گے۔پچھلے پانچوں سالوں کے ریکارڈ کے مطابق 25 سے 30 فیصد سے زائد نفری کو سزائیں دی گئیں۔ولیس میں سزاؤں کے باوجود جوڈیشری، میڈیا، این جی اوز اور عوام الناس پولیس کے رویوں کی شکایات کرتے دیکھائی دیتے ہیں،موجودہ قوانین کے تحت سزائیں دینے سے کوئی بہتری نہیں آرہی،پولیس کورٹ مارشل متعارف کروانے کا مقصد غفلت اور کوتاہی پر کوئی اہلکار و افسر دوبارہ نوکری پر کوئی بحال نہ ہو سکے،مزید کہا گیا کہ موجودہ قوانین کے تحت سخت سے سخت سزاؤں کے باوجود اہلکار و افسر محکمے کا حصہ ہیں، پولیس میں نوکری سے نکالے جانے پر اہلکار دوبارہ سول کورٹس، سروس ٹربیونل و دیگر طریقوں سے واپس آجاتے ہیں۔انصاف کی فراہمی اور سسٹم میں شفافیت کےلئے موجودہ قوانین میں کورٹ مارشل طرز کی ترامیم وقت کی اہم ضرورت ہے۔پولیس کورٹ مارشل کو جلد از جلد نافذالعمل کیا جائے۔واضح رہے کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تین ماہ کے دوران لاہور کو بدل کر رکھ دیں گے۔حال ہی میں سی سی پی او لاہور نے ناقص تفتیش پر ایک اور تھانیدار گرفتارسی سی پی او لاہور نے ناقص تفتیش اور شواہد مسخ کرنے پر ایک اور تھانیدار کو گرفتار کروایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں