کوئٹہ/کراچی (آئی این پی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ’’نیب‘‘ کو جنرل پرویز مشرف نے وفاداریاں بدلنے کی ’’لیبارٹری ‘‘ کے طرز پر بنایا تھا جو حکومت مخالفین کو گرفتار کرکے یا دھمکی دیکر ’’ٹیسٹ ٹیوب حمایتی‘‘ میں تبدیل کرتارہا جس کی مثال
(ق) لیگ اور پیٹریاٹ پارٹی وغیرہ تھے۔ وہ جمعرات کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا، پارٹی عہدیداران اور کارکنوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جنرل پرویز مشرف کے بعد اقتدار میں آنیوالی دونوں پارٹیوں نے ’’نیب‘‘ کے اس’’طلسماتی لیبارٹری‘‘ کو ختم اور اس کے قوانین میں ترمیم کے بجائے اسی ’’ڈریکولا لیبارٹری‘‘ کو ایک دوسرے کے خلاف بے دریغ استعمال کیاآج وہ دونوں بیک وقت اس کا ’’شکار‘‘ بنے ہوئے ہیں۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب بھی ’’نیب‘‘ دیگر چھوٹے موٹے وفا شعاری سے متاثرین کی ’’پلاسٹک سرجری‘‘ کے ساتھ ساتھ ایک وفاشعار ’’برادر خورد‘‘ کو اپنے پاس رکھ کر اسی طریقہ ’’واردات‘‘ کے طرز پر ’’ٹیسٹ ٹیوب‘‘ برادر یوسف بنانے میں مصروف ہے لیکن لگتا ہے کہ اس بار اُن کو مشرف دور کی طرح کامیابی نہیں ہوگی، جے یو آئی ترجمان نے کہا کہ ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر کے ہوش رباء انکشافات سے سلیکٹیڈ اور سلیکٹر پریشان ہیں لیکن وہ ڈریں اس وقت سے جب ’’نیب‘‘ کے چیئرمین اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد جو انکشافات فرمائیں گے تو اس ’’لیبارٹری‘‘ کے ’’ٹیسٹ ٹیوب‘‘ کے ذریعہ وفاداریاں تبدیل کرنے والوں اور اس فارمولہ سمیت تمام رازوں سے پردہ اٹھا دیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ممکن ہے شیخو کے بقول نیب کی کاوشوں سے (ن) سے شاید (ش) نکل سکے لیکن ’’شیخ چلی‘‘ کے اندر سے ’’شیطان‘‘ کا نکلنا ناممکن ہے،ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ جاتی امراء میں مولانا فضل الرحمن کو زحمت دینے کے بجائے محترمہ مریم صفدر ، بھائی کیپٹن صفدر کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن کے ہاں حاضری دیتے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں