لاہو ر(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کے صدر کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ آئین کی امانت اب اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کی ذمہ داری ہم سب کے کاندھوں پر ہے،جمہوری، آئینی اور اسلامی شناخت کے حامل پاکستان کی آنے والی
نسلوں کو منتقلی کیلئے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے، آئین کی پاسداری اور حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے،یہ فیصلہ عوام کریں گے کہ وہ اپنا قائد، اپنا رہنما اور اپنا وزیراعظم کسے بنائیں،آزادجموں وکشمیر کے منتخب وزیراعظم پر لاہور میں غداری کا مقدمہ درج کیاگیا،یہ کشمیریوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ شہباز شریف کو نواز شریف کا بھائی ہونے کی سزا دی جارہی ہے ،عوام پی ڈی ایم کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ انہیںاوراس وطن عزیز کو اس عذاب سے نجات دلائی جائے، سلیکٹڈ عوام دشمن حکومت سے نجات ہی ملک وقوم کے لئے سب سے بڑا ریلیف ہوگا۔بدھ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازشریف نے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن او ر ان کے وفدکا خیرمقدم کیا ۔ مریم نواز نے کہاکہ محترم مولانا فضل الرحمن صاحب کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر کا منصب سنبھالنے پر مبارک ہو۔انہوںنے کہاکہ ہم سب اس فیصلے پر بے حد خوش ہیں،عوام بھی اس فیصلے پر بے حد خوش ہوئے ہیں کیونکہ آپ کی قیادت میں عوام کے حق حکمرانی، انہیں درپیش مسائل اور آئین کے حق میں آزادی مارچ کا ولولہ انگیز مرحلہ وہ دیکھ چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مولانا صاحب کے پی ڈی ایم کا صدر بننے پر مجھے اس لئے بھی اور زیادہ خوشی ہے کہ وہ ہمارے انتہائی قابل احترام بزرگ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی صدراور قائد حزب اختلاف محترم شہبازشریف صاحب کی گرفتاری کی آپ نے شدید مذمت پر آپ کا شکریہ ادا کر تے ہیں ،یہ گرفتاری قومی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہے،انہیں نوازشریف کا بھائی ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ شہبازشریف کو نظرئیے، آئین، عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کی سزا مل رہی ہے، وہ ضمیراو روفا کے قیدی ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ آپ سب اہل علم ہیں اور ما شاء اللہ ، اللہ تعالی نے بے پناہ تجربے اورسیاسی بصیرت سے بھی آپ سب کو نواز رکھا ہے، ایک طالب علم کے طورپر میںسمجھتی ہوں کہ آئین کی امانت اب اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کی ذمہ داری ہم سب کے کاندھوں پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ سیاستدان ہیں،یہ ذمہ داری بانی پاکستان حضرت قائداعظم ؒنے عوام کے منتخب نمائندوں کو سونپی تھی، پاکستان بنانے والوں کی اس بصیرت کو آئین کہتے ہیں، اس عہد کو دستاویز کی شکل دستور بنانے والوں نے دی۔ انہوںنے کہاکہ جمہوری، آئینی اور اسلامی شناخت کے حامل پاکستان کی آنے والی نسلوں کو منتقلی کیلئے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے، آئین کی پاسداری اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ قائد محمد نوازشریف محافظ دستور بن کر سامنے آئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عوام سے یہ حق کوئی نہیںچھین سکتا کہ وہ اپنے نمائندے خود منتخب کریں،یہ فیصلہ عوام کریں گے کہ وہ اپنا قائد، اپنا راہنما اور اپنا وزیراعظم کسے بنائیں، اللہ تعالی نے قیادت منتخب کرنے کا یہ حق اپنے بندوں کو دیا ہے جو ووٹ کی صورت وہ استعمال کرتے ہیں،اب یہ فیصلہ ہوگا کہ عوام ہی اس ملک کے فیصلے کریں گے۔انہوںنے کہاکہ آج معیشت تباہ ہے، عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی کا شکار ہیں۔آٹا، چینی، خوراک، بجلی گیس ہر چیز مہنگی ہے جس نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے،تعلیم اور صحت تو دور کی بات ہے، دو وقت کی روٹی سے عوام محروم ہوچکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج خارجہ پالیسی کا دھڑن تختہ ہوچکا ہے، سقوط کشمیر ہوچکا،نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ آزادجموں وکشمیر کے منتخب وزیراعظم پر لاہور میں غداری کا مقدمہ درج کیاگیا،یہ کشمیریوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ انہوںنے کہاکہ میڈیا کا گلا گھونٹا جارہا ہے،نیب ، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی طرح پیمرا کو استعمال کیاجارہا ہے،ان سب اوچھے ہتھکنڈوں کا ایک ہی مطلب ہے کہ سچ کوئی نہ بولے،سر کوئی نہ اٹھائے،حق بات کوئی نہ کرے، آئین، جمہوریت، شہریوں کے حقوق،مہنگائی،معیشت کی تباہی،سقوط کشمیر، سیاسی مداخلت،ووٹ،آٹا،چینی،دوائی چوری پر خاموش ہوجائیں لیکن یہ نہیں ہوگا،ظلم، فسطائیت اور آمریت کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے۔انہوںنے کہاکہ عوام پی ڈی ایم کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ انہیںاوراس وطن عزیز کو اس عذاب سے نجات دلائی جائے، سلیکٹڈ عوام دشمن حکومت سے نجات ہی ملک وقوم کے لئے سب سے بڑا ریلیف ہوگا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں