لاہور( این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک سے عمران خان کے پسینے چھوٹے ہوئے ہیں ،دو تین جلسوں سے ہی ملک میں تبدیلی کے آثار نظر آ جائیں گے ، غداری کے مقدمات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ،غدار وہ ہیں جنہوں نے
دھاندلی کی ،ایسی جنگ شروع نہ کریں ہم ایسی جنگ لڑنے کے عادی ہیں،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو پیغام ہے کہ آپ جس مشکل میں ہیں سڑکوں پر عوام آپ کو کمی محسوس نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے جامعہ مدینہ میں اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہبازشریف کو نوازشریف نے خط لکھا تھا، نوازشریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے صحیح کہا تھا کہ ہمیں حلف نہیں لینا چاہیے تھا،اس وقت تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، ہمارا پی ڈی ایم کے نام سے نیا الائنس بنا ہے ،میرا موقف تھا پہلے تنظیم سازی ہوتی، پھر حکمت عملی طے ہوتی اورجلسوں کا اعلان ہونا چاہیے تھا،پی ڈی ایم کی باگ ڈور ہمارے ہاتھ میں ہے،آپ نے جلسوں میں بھرپور شرکت کرنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مذہبی منافرت پھیلارہے ہیں ،اسلام آباد میں ایک شخص نے گستاخی کی اور پھر اسے سہولت فراہم کرکے ملک سے باہر بھجوادیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نیب کے ذریعے ڈرایا جارہا ہے،ہم تو گرفتاری دینے کیلئے تیار ہیں، نیب والے آئیں تو صحیح ،نیب پشاور نے ہاتھ جوڑتے ہوئے کیس کو اسلام اباد بھیج دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اے پی سی کی تو کہا گیا بھارت کو خوش کیا جارہاہے ،جنہوں نے دھاندلی کی جعلی حکومت بنائی اس سے بھارت خوش نہیں ہوا ؟وزیراعظم آزاد کشمیر پر غداری کا مقدمہ درج کرکے ہم کیا پیغام دے رہے ہیں،گلگت بلتستان کو اگر ہم نے صوبہ بنایا تو کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے رہنمائوں کو ہدایت کی کہ یہاں سے واپس جاکر اپنے اضلاع کو متحد کرنا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ جمعیت علما ئے اسلام کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں تمام اضلاع کے نمائندوں نے شرکت کی۔بھرپور عزم کے ساتھ فیصلہ ہوا ہے کہ 16اکتوبر کو گوجرانوالہ کو کامیاب بنانے کیلئے بھر پور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نالائق اورنااہل ہے ، آج عوام ایک کرب میں مبتلا ہیں ،موجودہ حکومت عوامی نمائندہ حکومت نہیں ،مہنگائی نے غریب آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون اورحقیقی نمائندہ حکومت کے قومی سفر کا آغاز کیاجارہاہے جس میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی،پی ڈی ایم کی جانب سے ملک بھر میں جلسوں اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیاجارہاہے، دو تین جلسوں کے بعد ہی ملک میں تبدیلی کے آثار نمایاں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ سیاسی لوگ اداروں سے تصادم کی بات کرتے ہیں، ہم اداروں سے تصادم کا تصور نہیں رکھتے ،ہم اداروں سے تصادم نہیں بلکہ استحکام آئین میں رہنے کی بات کرتے ہیں ،کوئی ادارہ آئین سے باہر جاتا ہے تو حلف کے خلاف ادارے کی کمزوری کا باعث بنتاہے،جو شکایات سامنے آئی ہیں وہ حقیقی ہیں، دلائل سے بات ہونی چاہیے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ استعفے متفقہ آپشن ہے اس امکان کو رد نہیں کیاجاسکتا، اسلام آباد کی طرف جانے کا بھی آپشن ہے ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مقدمے درج کرانے والے خود غدار ہیں ، ان کے خلاف غداری کے فیصلے ہو چکے ہیں،غداری کے مقدمات سے خود بھاگتے ہیں اور عدالتوں میں آنے کے لئے تیار نہیں ۔ایسے غداری کے مقدمات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ،غدار وہ ہیں جنہوں نے دھاندلی کی ، غدار وہ ہیں جو عوام پر مسلط ہیں ،ایسی جنگ نہ چھیڑی جائے ہم ایسی لڑنے کے عادی ہیں۔اگر کوئی بھی ادارہ آئین سے تجاوز کرتا ہے وہ بھی آئین شکنی ہے ۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے جھانسے میں آنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ٹرائی ٹرائی اگین ۔ انہوں نے نواز شریف اور آصف زرداری کی عدم موجودگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو پیغام دینا چاہتے ہیں وہ جن مسائل کا شکار ہیں ہم سڑکوں پر ان کی کمی کو پورا کریں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں