اسلام آباد (پی این آئی)نواز شریف کے وارنٹس وصول کرنے کی ہامی بھری، پھر معذرت کر لی، ہائی کمیشن لندن کےافسر کا بیان، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکریٹری دلدار
علی ابڑو نے ویڈیو لنک پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل خصوصی بینچ سماعت کر رہا ہے۔دورانِ سماعت پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکریٹری دلدار علی ابڑو نے ویڈیو لنک پر عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔دلدار علی ابڑو نے عدالت کو بتایا کہ 17 ستمبر کو نواز شریف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری ملے، اسی روز وارنٹِ گرفتاری رائل میل کے ذریعے نواز شریف کی رہائش گاہ پر بھجوائے گئے۔اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم نوازشریف کے وارنٹس کی تعمیل کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے 2 افسران کا تحریری بیان سامنے آیا تھا جو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا گیا تھا۔جمع کرائے گئے بیاان میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے بیٹے کے سیکریٹری نے پہلے نواز شریف کے وارنٹس وصول کرنے کی ہامی بھری، پھر معذرت کر لی۔فرسٹ سیکریٹری دلدار علی ابڑو کے مطابق نواز شریف کے بیٹے کے سیکریٹری وقار احمد کے ساتھ طے پایا کہ وہ 23 ستمبر کو دن 11 بجے وارنٹس وصول کریں گے۔وقار احمد کو بتایا گیا کہ قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان وارنٹس کی تعمیل کے لیے آئیں گے، 10 بجکر 20 منٹ پر وقار احمد نے انہیں کال کر کے وارنٹس کی وصولی سے معذرت کر لی۔راؤ عبدالحنان کے مطابق وہ 17 ستمبر کو شام 6 بجکر 35 منٹ پر لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر وارنٹس کی تعمیل کے لیے گئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹِ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کر دیا جس کے باعث نوازشریف کے وارنٹِ گرفتاری کی دستی تعمیل نہیں ہو سکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں