اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سابق سربراہ بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ایک ٹویٹ پر صحافی احمد نورانی کے خلاف کارروائی کے لیے کہا تھا۔بشیر میمن کے مطابق جب وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ ان کو درخواست دینا پڑے گی اور عدالت میں بھی پیش ہونا ہوگا تو انہوں نے
صحافی کی ٹانگیں توڑنے کے لیے کہا۔مطیع اللہ جان کو انٹر ویو دیتے ہوئے بشیرمیمن نے بتا یا کہ احمد نورانی نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے متعلق ایک ٹوئٹ کیا تھاجس پر وزیر داخلہ نے مجھے اپنے آفس میں بلا یا ، اس میٹنگ میں ہمارے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل بشارت شہزاد اورچیئر مین نادراعثمان امین بھی موجود تھے ۔وزیر داخلہ نے مجھے احمد نورانی کے ٹوئٹ دکھائے اور کہا کہ یہ میرے خلاف لکھا گیا ہے،وہ ٹوئٹ میں نے دیکھا اور اسے چیک کیا تو وہ قابل دست اندازی نہیں تھا اس کا مطلب یہ ہوا کہ اعجاز شاہ صاحب کو خود جا کرمجسٹریٹ کو درخواست دینی پڑتی جس پر مجسٹریٹ احمد نورانی کو سمن ایشو کرتے اور دونوں فریقین کو حاضر ہونا پڑتا،پھر اگر مجسٹریٹ کہتے تو گرفتاری عمل میں لائی جاتی۔اس پر اعجاز شاہ نے کہا کہ تو پھر کیا میں عدالت میں جاؤں گا ؟یہ کیا بات ہوئی؟ٹانگیں توڑ دو ،میں نے کہا کہ قانون کے مطابق ہمیں عدالت میں جانا پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں