اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء الرحمان نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز بڑھے تو دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑسکتا ہے،ویکسین بننے میں ابھی مزید 8 ماہ لگ سکتے ہیں، بہت سے ممالک میں دوسری لہر آچکی ہے،سردیوں میں پاکستان میں بھی
خدشہ بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بعد پہلی سردیاں ہیں، سردیوں میں فلو کا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، اس کے ساتھ پھر کورونا بھی تیزی سے پھیلے گا۔ اس لیے دوسری لہر کا خدشہ ہے، اسی طرح کورونا اپنی شکل تبدیل کررہا ہے، اس کے رویے میں بھی فرق آگیا ہے۔ اب یہ چین کی طرح کا وائرس نہیں ہے۔اس کے ساتھ لوگ بھی بڑا سکھ محسوس کررہے ہیں، لیکن لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر نہ اپنانے پر کیسز پھر بڑھنا شروع ہوگئے ہیں۔بہت سے ممالک میں دوسری لہر آچکی ہے، یہ خطرہ پاکستان میں بھی بڑھ رہا ہے۔ پاکستان میں کاروبار، دکانیں، شادی ہالز، تعلیمی ادارے اور تمام سیکٹرز کھول دیے ہیں، اگر ہم نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو لاک ڈاؤن دوبارہ لگ سکتا ہے، ہمیں موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے۔ ابھی تک محفوظ ویکسین بھی نہیں بن سکی، ویکسین کے مضراثرات سامنے آرہے ہیں۔ویکسین کے استعمال سے بخار اور جسم میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ویکسین کی تیاری میں ابھی 8 ماہ مزید وقت لگے گا۔ عطاء الرحمان نے کہا کہ ہمارے پاس فی الحال کوئی راستہ نہیں کہ ہم ماسک پہنیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے امکانات برقرار ہیں، اگر کورونا وائرس پھیلا اور کیسز بڑھے تو دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں