اسلام آباد(پی این آئی )سابق وزیراعظم ظفر اللہ خان جمالی نے وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کی وجہ بتا دی ۔نجی ٹی وی کے اینکر پرسن ندیم ملک نے ظفراللہ خان جمالی کو اپنے ٹاک شو میں مدعو کرکے دریافت کیا کہ شیخ رشید کس ملاقات کی بات کر رہے ہیں۔ جمالی نے ٹیلی فونک انٹرویو میں بتایا کہ ’امریکا جو جو بھی جاتا
تھا فورسیزن ہوٹل واشنگٹن میں قیام کرتا تھا۔ وہاں وائٹ ہاوس میں بھی (امریکی حکام سے) ملاقات ہوئی تھی۔ اس میں سارے وفد کے ارکان موجود تھے۔ظفراللہ خان جمالی کے مطابق ’سیکریٹری آف اسٹیٹ کولن پاول نے مجھے کہا کہ میں صبح ہوٹل آوں گا۔ وہ اگلے دن آئے اور بیٹھے رہے۔ میں نے پوچھا کہ چائے پینا چاہیں گے، انہوں نے ہاں کردی اورہم نے ان کو چائے پلائی۔جمالی کے بقول ’میں نے کولن پاول سے کہا کہ میں اب واپس جارہا ہوں، ہمارے صدر کیلئے کوئی پیغام بھیجنا چاہیں گے؟ جب میں جارہا تھا تو صدر (مشرف) نے میری رہنمائی نہیں کی تھی۔ بہرحال وہ ان کی ضرورت تھی یا نہیں تھی۔ کولن پاول نے مجھے صرف ایک چیز کہی تھی کہ جاکر اپنے صدر سے کہہ دو کہ آپ نے جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا نہیں کیا۔ندیم ملک نے سوال کیا کہ وہ کیا وعدہ تھا جو جنرل مشرف نے کولن پاول سے کیا تھا۔ظفراللہ خان جمالی نے بتایا کہ جب جنرل مشرف امریکا گئے تھے تو انہوں نے کولن پاول سے وعدہ کیا تھا کہ وہ عراق میں پاکستانی فوج بھیجیں گے۔ میں نے کولن پاول سے کہا کہ میں اسمبلی کا سربراہ ہوں، وہاں جاکر بات کروں گا۔ اگر ضرورت پڑی تو قوم کی رائے لوں گا۔ جو اسمبلی اور ملک کہے گا، میں اس پر عمل کروں گا۔ندیم ملک نے سوال کیا کہ اس پر جنرل مشرف نے آپ کو وزارت عظمیٰ سے کیوں ہٹایا؟جمالی نے جواب دیا کہ میرے ساتھ جو وزرا سمیت کچھ اور لوگ گئے تھے، ان کو موقع مل گیا اور میرے گھر پہنچنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ ظفراللہ جمالی نے صرف کولن پاول سے بات کی ہے، اور کسی سے نہیں۔ شیخ رشید بھی اس دورے میں شامل تھے۔ یہ مجھے نہیں پتہ کہ جنرل مشرف کو شیخ رشید یا کسی اور نے یہ بات بتائی۔اینکر نے پوچھا کہ کیا آپ نے امریکا سے وزرات عظمیٰ بچانے کی مدد مانگی؟جمالی نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ نہ کوئی زیادتی کرسکتا تھا، نہ کبھی کی ہے، میرا ملک پاکستان بن چکا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں