لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنماء سیف الملوک کھوکھر نے کہا ہے کہ مریم نواز کی کھوکھر پیلس میں کسی بھارتی سے ملاقات نہیں ہوئی، میں شہباز گل نہیں سیف کھوکھر ہوں، چیلنج کرتا ہوں ملاقات ثابت کردیں، میں اور میرا اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں گے، ثابت نہ کیا تو لیگل نوٹس بھیجوں گا۔ انہوں نے
معاون خصوصی شہبازگل کی جانب سے نائب صدر ن لیگ مریم نواز پر بھارتی ایجنٹ سے ملاقات کرنے کے الزام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مریم نواز کی کھوکھر پیلس میں کسی بھارتی سے ملاقات نہیں ہوئی۔میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ شہبازگل صاحب! میں شہباز گل نہیں ہوں، میں سیف کھوکھر ہوں، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوںآ پ ملاقات کو ثابت کردیں، میں ایم پی اے شپ اور میرا بھائی افضل کھوکھر ایم این اے شپ سے مستعفی ہوجائیں گے۔میں آپ کو جھوٹا بیان جاری کرنے پر لیگل نوٹس بھی بھیجوں گا۔اس پر معاون خصوصی شہبازگل نے کہا کہ کھوکھرصاحب ہمیں پتا ہےآپ جیسے لوگ ملک دشمن بیانیے کا حصہ نہیں ہیں۔آپ تو خود مجبور اور پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ ملاقات آپ کی طرف نہیں ہوئی۔ لاہور میں کئی اور کھوکھر ہاؤس اور کھوکھر پیلس موجود ہیں۔ اس کا جواب مریم بی بی کو دینے دیں کہ یہ ملاقات کہاں ہوئی؟ دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کے صدررانا ثناءاللہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو خطرناک کھیل کھیلا جارہا ہے وہ کسی کی بہتری میں نہیں۔ شہبازگل اور شیخ رشید کی تعیناتی سے ثابت ہوتا ہے صرف یہی میرٹ پرعمران خان کے ترجمان ہیں۔مریم نواز کی جن ملاقاتوں کا جھوٹا ذکر کیا جارہا ہے کیا وہ شہبازگل کی موجودگی میں ہوئیں؟ غداری اورانڈین ایجنٹ کے الزامات لگا کرحکومت اپنے کرپشن کے بیانیے کی مکمل ناکامی کا اعتراف کرچکی۔ اپنے جھوٹ کے دفاع میں حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں۔ انہوں نے شہبازگل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو خطرناک کھیل کھیلا جارہا ہے وہ کسی کی بہتری میں نہیں۔شہبازگل اور شیخ رشید کی تعیناتی سے ثابت ہوتا ہے صرف یہی میرٹ پرعمران خان کے ترجمان ہیں۔ مریم نواز کی جن ملاقاتوں کا جھوٹا ذکرکیا جارہا ہے کیا وہ شہبازگل کی موجودگی میں ہوئیں؟ غداری اورانڈین ایجنٹ کے الزامات لگا کرحکومت اپنے کرپشن کے بیانیے کی مکمل ناکامی کا اعتراف کرچکی۔ اپنے جھوٹ کے دفاع میں حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ عمران نیازی کا شیخ رشید اور شہباز گل کیا افواج پاکستان کے ترجمان ہیں ڈی جی آئی ایس پی آر واضح کریں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں