کراچی (پی این آئی )جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نویں کلاس کی انگلش کی بک میں خاتم النبینؐ کا لفظ نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرتعلیم کی جانب سے اسکولوں سے کتاب واپس لینے اور تصیح کے بعد دوبارہ شائع کرنے کو خوش آئند قرار دیتے ہیں لیکن یہ غلطی پہلی بار نہیں ہوئی
اسطرح کی غلطیاں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مسلسل کرتی رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی انگریزی کی نویں جماعت کی کتاب سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسم گرامی کے ساتھ ’’آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ جیسا اہم ترین جملہ حذف کردیا گیا ہے اور باقی جملے ویسے ہی موجود ہیں۔،یہ فاش غلطی سندھ ٹیکسٹ بْک بورڈ سے ہوئی ، تاہم کسی نے اس غلطی کو نہ پکڑا اور کتاب مارکیٹ میں اس سال چھپ کرآگئی اور طلبہ تک بھی پہنچ گئی، سوشل میڈیا پر جب اس اہم معاملے کی جانب سوال اْٹھایا گیاتب یہ بات سامنے آئی اور وزیرتعلیم کو معذرت کرنی پڑی، سندھ اسمبلی میں واضح قرارداد کی منظوری کہ جہاں پر بھی آخری پیغمبر کا نام آئے گا محمد کے ساتھ خاتم النبین لگانا لازمی ہوگا،سندھ میں اس قانون کی موجودگی کے باوجود اچانک سندھ ٹیکسٹ بْک بورڈ کی جانب سے اس طرح کی بڑی غلطی کا کرنا یقیناً سند ھ حکومت اوروزیرتعلیم کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔کیا بْک بورڈ میں موجود لوگ اس قابل بھی نہیں ہیں کہ اس طرح کی غلطیاں پکڑ سکیں؟ تو پھر ان کی موجودگی اور انہیں بھاری تنخواہیں دینے کا کیا فائدہ ؟ ساتھ ہی صوبے میں پاس ہونے والے خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم لازمی لکھنے جیسے معاملے کو بھی خود سندھ حکومت کے کنٹرول میں موجو اداروں کی جانب سے اہمیت نہیں دی جارہی جس کا واضح ثبوت یہ فاش غلطی ہے، یہ غلطی بھولے سے ہوئی یا جان بوجھ کر کی گئی اس کی تحقیقات کرکے ملوث ذمہ داران کو عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی فرد یا ادارے کو اسطرح کی فاش غلطی کرنے کی جرت نہ ہوسکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نصاب کی دیگر کتابوں کا بھی بغور جائزہ لیا جائے تاکہ مزید اس طرح کسی غلطی کی گنجائش باقی نہ رہے، جس سے سندھ کے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں