کراچی (پی این آئی) پاکستان کے نامور ماڈل اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عباس جعفری کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی سید عباس جعفری کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ عباس جعفری پارٹی کے متعدد
جھگڑوں میں ملوث پائے گئے۔عباس جعفری پارٹی جھگڑوں کو منظر عام پر بھی لاتے تھے۔لہذا تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔عباس جعفری کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے جس میں انہیں 3 دن کے اندر جواب جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔عباس جعفری 2018ء میں ہونے والے انتخابات میں کراچی سے صوبائی حلقے پی ایس 125 سے عباس جعفری کامیاب ہوئے تھے۔رواں ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوش شمیم نقوی سے بھی بطور اپوزیشن لیڈر استفعیٰ طلب کیا گیا تھا، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی سے وزیراعظم اوران کی ٹیم پرتنقید کرنے پراستعفیٰ لیا گیا۔مرکزی قیادت نے فردوس شمیم نقوی سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فوری طور پر استعفیٰ دے دیں۔ پارٹی قیادت فردوس شمیم سے وزیراعظم اور عمر ایوب کے بارے میں گیس معاملے پر دیئے گئے بیان پر ناراض ہے۔ سندھ میں گیس بحران پرایس ایس جی سی آفس کے باہرفردوس شمیم اپنی ہی وفاقی حکومت پربرس پڑے تھے۔ذرائع کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے عہدہ بچانے کے لیے بھاگ دوڑبھی کی تھی۔انہوں نے اپنی جماعت کے ایم پی ایزسے رابطہ کرکے اپنے حق میں اور معافی کے لئے خط لکھنے کی درخواست کی تھی جب کہ فردوس شمیم کے حامی ایم پی ایزنے انہیں حمایت کا یقین دلادیا تھا۔سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ بھی فردوس شمیم سے نالاں تھے جبکہ حلیم عادل شیخ قیادت کے دبائو کے باعث فردوس شمیم کی مصنوعی حمایت پر مجبور تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں