کورونا کیسز بڑھنے کی صورت میں تعلیمی ادارے دوبارہ بند ہونے کا امکان

کراچی (پی این آئی) وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کورونا کیسز بڑھے تو سکول ہی نہیں بہت کچھ بند کریں گے، کابینہ اجلاس میں کورونا کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کی نہج تک نہ جانے کا واحد حل کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بات

واضح کردوں کہ یہ پتا نہیں کس نے چینل پر چلا دیا کہ سندھ حکومت پھر سکولوں کو بند کررہی ہے، یہ بالکل غلط خبر تھی،کابینہ اجلاس میں ابھی سکول بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، یہ ضرور ہے کہ کابینہ اجلاس میں کچھ ممبران نے کورونا وائرس پھیلنے کی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جس طرح کیسز بڑھ رہے ہیں ہمیں سکولوں کے حوالے سے غور کرنا چاہیے، لیکن کابینہ میں ہم نے بتایا کہ ہم سکولوں میں ایس اوپیز پر عملدآمد کو نزدیک سے مانیٹر کریں گے۔لیکن اگر ہمیں کسی جگہ پر محسوس ہوا کہ ایس اوپیز پر عمل نہیں ہورہا ہے تو ہم اس پر غور کرسکتے ہیں۔جہاں تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بات ہے تو خدانخواستہ اگر کیسز بڑھ جاتے ہیں پھر سکول ہی نہیں بلکہ اور بھی بہت ساری چیزیں بند کرنا پڑیں گی۔ اسی لیے شہریوں سے بار بار اپیل کرتے ہیں ہمیں اگر اس نہج تک نہیں جانا تو اس کا واحد حل ہے کہ ہم ایس اوپیز پر عمل کریں۔احتیاط کریں اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکیں تاکہ یہ آگے نہ بڑھنے پائے۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم ای) نے ملک میں اچانک سے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اس وباء کی دوسری لہر کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ پی ایم اے کے مطابق پاکستان کورونا وائرس کی دوسری لہر سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہے اور دنیا میں دوسری لہر سے متاثر ہونے والے ممالک میں کورونا وائرس وباء زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق سندھ اور بالخصوص کراچی میں کیسز میں اضافے کی وجہ ایس او پیز سے دوری ہے، لوگ ماسک لگانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ہاتھوں کو صاف نہیں رکھ رہے ہیں۔ پی ایم اے نے کہا کہ پرائمری اور پری پرائمری کلاسز میں بچوں کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے، ملک سے کورونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے اس موقع پر عوام سے گزارش کی کہ احتیاطی تدابیر کو اختیار کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں