لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی نجم سیٹھی کا سابق وزیراعظم نواز شریف کے اچانک خاموشی توڑے اور سیاسی گرمیوں کے حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا ہے کہ آپ دیہاتوں میں چلے جائیں، کھوکھوں پہ لوگوں ایسے نواز شریف کی تقریر دیکھ رہے تھے، جیسے پرانے زمانے میں کرکٹ میچ دیکھتے تھے۔سارے
خوش تھے کہ میاں صاحب بولے ہیں۔اب یہ بیانیہ بن گیا ہے اب اسے بند کرنا مشکل ہو گیا ہے۔نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ جب کوئی قومی سطح کا بحران آتا ہے،عالمی برداری آپ پر پابندیاں لگا دیتی ہے یا بھارت کے ساتھ جھڑپ ہو جاتی ہے یا پھر کوئی اور بحران آتا ہے تو اسٹیبشلمنٹ کا بیانیہ اڑ جائے گا۔عمران خان اڑ جائے گا، پھر لوگ کہیں گے کہ بلاؤ نواز شریف کو، پھر اسٹیبلشمنٹ خود نواز شریف کے پاس جائے گی کہ سنبھالو حکومت کو۔انہوں نے مزید کہا کہ صرف پنجاب نہیں بلکہ فاٹا میں بھی نیا بیانیہ بن رہا ہے۔مولانا فضل الرحمن کبھی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں تھے، کہا جاتا تھا کہ وہ اسٹیبشلمنٹ کے مہرے ہیں لیکن اب وہ بھی اسٹیبشلمنٹ کے خلاف ہیں۔ نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ سیاستدانوں پر لگائے جانے والے الزمات ختم ہونے چاہئیے۔سیاستدان اپنا کام کریں اور اسٹیبشلمنٹ اپنا کام کرے تا کہ ملک کا نظام ٹھیک چلے۔اب تو پی ٹی آئی کے اندر بھی کرپشن کی بات ہو رہی ہے۔یہ لوگ پنجاب کا ایک وزیراعلیٰ بھی تبدیل نہیں کرپارہے،صورتحال بہت عجیب ہے اور بحران بڑھ رہا ہے۔معیشت بیٹھ گئی ہے، اگر اگلے چھ مہینے معیشت بیٹھی رہی تو سوچئے کتنی تکلیف ہو گی سب کو، عوام اور ناراض ہوں گے اور بحران پیدا ہوں گے،اس طرح سے لوگ عمران خان کے مزید خلاف ہوں گے،پہلے مولانا فضل الرحمن لوگ لے آئے تھے۔اب اور جماعتیں آئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں