لاہور(پی این آئی) حکومت مخالف تحریک کے لیے مسلم لیگ ن کا سارا انحصار اس وقت مولانا فضل الرحمان ، محسن داوڑ اور بلوچستان کی علیحدگی پسند جماعتوں پر ہے ، شاہد خاقان عباسی ، مریم نواز اور فضل الرحمان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار و صحافی عارف حمید بھٹی نے کیا ، نجی
ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کچھ ادارے پریشر میں آئے ہیں اور نوٹس واپس لیا ہے ، مگر فضل الرحمان اور انکی جماعت کے لوگ جو تقریریں کر رہے ہیں ریاست یہ برداشت نہیں کر سکتی اور نہ کرنا چاہیئے لیکن جب قانون حرکت میں نہیں آتا تومافیا اسی وقت مضبوط ہوتا ہے اب قانون کو حرکت میں آجاناچاہیئے۔اداروں کو نشانہ بنانے کیلئے تین چار صحافی بھی اس پلاننگ کا حصہ ہیں ، جن کے ٹوئیٹ شروع ہوچکے ہوں گے یا ہونے والے ہیں ، جبکہ کچھ صحافی مولا نا فضل الرحمان کو بھی ملتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اس بیانے کو اٹھاؤ ، اس کے ساتھ ساتھ مریم نواز اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی یہی کہا جا رہا ہے ، ان میں کراچی سے تعلق رکھنے والا ایک صحافی بھی ملوث ہے اور اس کے لیے ہوم ورک مکمل ہو چکا ہے ۔دوسری طرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں عوا می جلسے کا اعلان کردیا ، اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ عوام کو مہنگائی ،بے روزگاری، تاریخی کرپشن اورمعیشت بدحالی سے نجات دلائیں گے، ملک میں حقیقی جمہوریت بحال کی جائے گی،کوئٹہ جلسے کے بعد ملک بھر میں جلسوں کی سیریز شروع ہوجائے گی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی میزبانی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا اجلاس ہوا ، احتجاجی تحریک کی حکمت عملی کیلئے اسٹیئرنک کمیٹی تشکیل دی گئی، احسن اقبال کی سربراہی میں قائم اسٹیئرنک کمیٹی میں تمام جماعتوں ارکان کو شامل کیا گیا ، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، سابق وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری اور جمہوری نظام کو سبوتاژ کرنے کی مذمت کی گئی، ملک میں مہنگائی کا سیلاب، بے روزگاری، تاریخی کرپشن ، معیشت کو تباہ کرنے جیسے مسائل پر بحث کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں