مسلم لیگ (ن)کو کالعدم قرار دینے کا امکان

اسلا م آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف ہیں ، اگر پارٹی کی طرف سے نوازشريف کو لیڈر مانا جاتا ہے تو وہ جماعت کالعدم قرار دی جاسکتی ہے ، فوج یا قومی سلامتی کےاداروں کےخلاف

اُکسانے پرآرٹیکل 6 لگ سکتا ہے ، ابھی ایک ’فِن لیکس‘ آنے والی ہے ، جس میں منی لانڈرنگ کرنے والوں کے نام آئیں گے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ چوں کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سزا یافتہ مجرم ہیں اور انہیں سیاست کیلئے نااہل قرار دیا جا چکا ہے ، جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رجسٹرڈ جماعت مسلم لیگ ن کے صدر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ہیں ، جو کہ اب گرفتار ہوچکے ہیں ، اس صورتحال میں اگر ن ليگ نوازشريف کو قائد مانتی ہے توپارٹی کالعدم ہوسکتی ہے ، کیوں کہ کوئی نا اہل شخص ریاستی اداروں سے ملاقات کے حوالے سے کیسے گائیڈ لائن دے سکتا ہے؟ جب کہ فوج یا قومی سلامتی کےاداروں کےخلاف اُکسانے پرآرٹیکل 6 لگ سکتا ہے ، پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑنی ہے تونواز شریف باعزت واپس آجائیں ۔مشیر برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ سزائے موت کے مجرم یا پناہ لینے والے کو برطانیہ سے لانا مشکل ہوتا ہے ، نواز شریف کے کور کمانڈرز میں اسحاق ڈار، حسن نوازشریف ، حسین نواز اور سلمان شہباز شامل ہیں ، میاں صاحب کے سارے کے سارے کور کمانڈرزعدالتی مفرورہیں ۔ بابراعوان نےکہا کہ شہباز شریف بڑے بھائی کا ایجنڈا لے کر سڑک پر نہیں آنا چاہتے ، یہی وجہ ہے کہ شہباز شریف کہیں اور جا کر بیٹھ گئے ہیں ، جب کہ قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری بھی فرمائشی ہے ، ان کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ اُنہوں نے گرفتاری دی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close